کانگریس نے راجستھان-میزورم اسمبلی انتخابات کے نتائج کا کیا تجزیہ، خامیوں کو دور کرنے کا عزم

میٹنگ میں کانگریس لیڈران نے اعلیٰ قیادت سے کہا کہ راجستھان میں ابھی سے ہی لوک سبھا انتخاب کی تیاریاں شروع کر دی جائیں گی۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کی میٹنگ، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCIndia">@INCIndia</a></p></div>

کانگریس کی میٹنگ، تصویر@INCIndia

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: راجستھان و میزورم اسمبلی انتخابات کے نتائج پر کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے آج نئی دہلی واقع پارٹی ہیڈکوارٹر میں دو الگ الگ میٹنگیں کیں۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی صدارت میں ہوئی ان میٹنگوں میں سابق کانگریس صدر راہل گاندھی، تنظیم جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے علاوہ متعلقہ ریاستوں کے انچارجوں سمیت پردیش کانگریس کے سینئر لیڈران موجود رہے۔

راجستھان اسمبلی انتخاب کے نتائج سے متعلق تجزیاتی میٹنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے راجستھان کانگریس انچارج سکھجندر رندھاوا نے کہا کہ میٹنگ میں کانگریس کے سینئر لیڈران نے راجستھان کے انتخابی نتیجے پر سیر حاصل گفتگو کی۔ کانگریس کا ووٹ فیصد بی جے پی کے ووٹ فیصد سے زیادہ کم نہیں ہے۔ کانگریس کے کئی امیدوار تو بہت کم ووٹوں کے فرق سے ہارے ہیں۔ کانگریس کا ووٹ فیصد گزشتہ انتخاب کے مقابلے بڑھا بھی ہے جو خوش آئند ہے۔


سکھجندر رندھاوا نے میڈیا سے بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ اسمبلی انتخاب میں پوری کانگریس پارٹی متحد ہو کر انتخاب لڑی اور اب لوک سبھا انتخاب میں بھی اسی طرح متحد ہو کر بی جے پی سے مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ میٹنگ میں کانگریس لیڈران نے اعلیٰ قیادت سے کہا کہ راجستھان میں ابھی سے ہی لوک سبھا انتخاب کی تیاریاں شروع کر دی جائیں گی۔ کانگریس پارٹی اپنی خامیوں کو پہچان کر اس کے اوپر کام کرے گی اور متحد ہو کر آئندہ لوک سبھا انتخاب لڑے گی۔

دوسری طرف میزورم اسمبلی انتخاب کے نتائج پر ہوئی تجزیاتی میٹنگ سے متعلق میزورم کانگریس انچارج بھکت چرن داس نے میڈیا کو جانکاری دی۔ بھکت چرن داس نے کہا کہ میٹنگ میں میزورم انتخاب کے سبھی پہلو پر بات چیت کی گئی جس میں زمینی سطح اور ریاستی سطح پر ریاست کے تنظیمی ڈھانچہ کے ساتھ ساتھ انتخاب کے دوران پیش آئے مختلف واقعات بھی شامل تھے۔ میٹنگ میں مستقبل کے منصوبوں پر بھی غور و خوض کیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔