جل جیون مشن میں 16839 کروڑ کا اضافی خرچ، کانگریس کا الزام- ’مودی حکومت نے ٹینڈر قوانین بدل کر بدعنوانی کی‘
جل جیون مشن میں ٹینڈر قوانین کی تبدیلی سے 14,586 منصوبوں پر 16,839 کروڑ روپے کا اضافی خرچ، کانگریس نے مودی حکومت پر سنگین بدعنوانی کے الزامات لگائے

سوشل میڈیا
نئی دہلی: مودی حکومت کے ’جل جیون مشن‘ پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے انکشافات کے بعد کانگریس پارٹی نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت پر سنگین بدعنوانی کے الزامات عائد کیے ہیں۔
کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جل جیون مشن کے تحت ٹینڈر قوانین میں کیے گئے مبینہ ’تبدیلی‘ کی وجہ سے 14,586 منصوبوں کی لاگت میں 16,839 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے، جو عوامی خزانے پر ایک بہت بڑا بوجھ ہے۔
کانگریس کا دعویٰ ہے کہ پہلے ایک نل کے کنکشن پر اوسطاً 30 ہزار روپے کا خرچ آتا تھا لیکن اب یہی کنکشن 1 لاکھ 37 ہزار 500 روپے میں لگایا جا رہا ہے۔ اس فرق کو دیکھ کر سوال اٹھ رہے ہیں کہ آخر خرچ میں یہ بھاری اضافہ کیوں اور کیسے ہوا؟ پارٹی نے مودی حکومت کو براہِ راست نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ ٹینڈر میں تبدیلی مخصوص ٹھیکیداروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کی گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ گھٹیا معیار کا سامان مہنگے داموں خرید کر عوامی پیسے کی لوٹ مار کی گئی۔
کانگریس نے مزید کہا، ’’یہ سب کچھ وزیر اعظم نریندر مودی کی سرپرستی میں ہو رہا ہے۔ بدعنوانی کے معاملے میں ان کا اصول صاف ہے، 'خوب کھاؤ اور مجھے بھی کھلاؤ۔‘‘ ان الزامات نے سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ پر وضاحت دے اور اس پورے معاملے کی آزادانہ جانچ کرائے۔
جل جیون مشن کی شروعات 15 اگست 2019 کو وزیراعظم مودی نے کی تھی، جس کا مقصد ہر گھر تک نل کے ذریعے صاف پانی پہنچانا تھا۔ ابتدا میں اس اسکیم کو عوامی سطح پر خوب سراہا گیا، لیکن اب جب اس کی لاگت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے تو اس کی شفافیت اور نیت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ اگر واقعی ان الزامات میں صداقت ہے تو یہ مودی حکومت کے لیے بڑا دھچکا ہو سکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک انتخابی ماحول میں ہے۔ اب تک حکومت کی جانب سے اس رپورٹ یا کانگریس کے الزامات پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔