ہندوستان میں پہلے اومیکرون سَب ویریئنٹ ’بی اے.4‘ کی تصدیق

نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف سیکورٹی کے لیے کووڈ بوسٹر کی ضرورت ہے، کووڈ-19 کی بوسٹر ڈوز اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف مضبوط اینٹی باڈی سیکورٹی فراہم کرے گی۔

اومیکرون، تصویر آئی اے این ایس
اومیکرون، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا کے کیسز گزشتہ کچھ دنوں میں کم ہوئے ہیں، لیکن اس درمیان ایک نئی خبر سامنے آئی ہے جو لوگوں میں دہشت پیدا کر سکتی ہے۔ ہندوستان میں اومیکرون سَب ویریئنٹ بی اے.4 کے پہلے معاملے کی تصدیق ہو گئی ہے۔ کورونا وائرس کا یہ اسٹرین بی اے.2 سَب ویرئینٹ جیسا ہے اور یہ حیدر آباد میں پایا گیا ہے۔

اس درمیان نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف سیکورٹی کے لیے کووڈ بوسٹر کی ضرورت ہے۔ دو نئی تحقیق کے مطابق کووڈ-19 کی بوسٹر ڈوز اومیکرون ویریئنٹ کے خلاف مضبوط اینٹی باڈی سیکورٹی فراہم کرے گی۔ ایک خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکہ میں اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے کئی محققین نے بی اے.2 اور بی اے.3 اومیکرون ویریئنٹ اور ڈیلٹاکرون کے خلاف اینٹی باڈی لیول کو بے اثر کرنے کا ٹیسٹ کیا۔


نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن (این ای جے ایم) اور سیل ہوسٹ اینڈ مائیکروب جرنل میں شائع اسٹڈی سے پتہ چلا ہے کہ بی اے.2 اور ڈیلٹاکرون کو بے اثر کرنے کے لیے تیسری خوراک کی ضرورت تھی۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ تیسری خوراک لینا بہتر ہے۔ تحقیق کرنے والے سینئر مصنف اور اوہیو اسٹیٹ یونیورسٹی میں ایک وائرولوجی پروفیسر شان لو یو نے اس کی جانکاری دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔