جھارکھنڈ میں مذہبی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ کشیدگی، خوب ہوئی پتھر بازی

پولیس انتظامیہ کی طرف سے لاؤڈاسپیکر سے اعلان کیا گیا کہ لوگ صبر سے کام لیں اور اپنے گھروں میں ہی رہیں، کھونٹی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ آشوتوش شیکھر اور ایس پی ابھیان رمیش کمار وغیرہ موقع پر موجود ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ کے کھونٹی ضلع ہیڈکوارٹر میں منگل کی رات ایک مذہبی جلوس پر مبینہ طور پر پتھراؤ کے واقعہ کے بعد بدھ کو دو فریقوں کے درمیان فرقہ وارانہ کشیدگی دیکھنے کو ملی۔ اس سے قبل رانچی شہر میں بھی ڈاکٹر فتح اللہ روڈ علاقے میں منگل کی شب مذہبی جلوس کے دوران دو فریقوں میں تصادم کے سبب کشیدگی کا ماحول بن گیا۔ ان دونوں واقعات کے بعد پولیس کی سیکورٹی سخت ہو گئی ہے۔

کھونٹی میں بدھ کے روز دو فریق ایک دوسرے سے متصادم ہو گئے۔ شہر کے بھٹی روڈ اور شیواجی چوک پر دونوں فریقین نے ایک دوسرے پر خوب پتھراؤ کیے۔ سینکڑوں لوگ سڑک پر اتر آئے اور پورا علاقہ تقریباً ایک گھنٹے تک میدانِ جنگ بنا رہا۔ اس میں کئی لوگوں کو چوٹیں آئی ہیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے حالات کو قابو میں کر لیا ہے، لیکن شہر اور آس پاس کے علاقوں میں کشیدگی کی حالت بنی ہوئی ہے۔


کھونٹی کے دکانداروں نے منگل کی شب اور بدھ کی صبح پتھراؤ کے واقعہ کے احتجاج میں دکانیں بند رکھی ہیں۔ اِدھر پولیس انتظامیہ کی طرف سے لاؤڈاسپیکر سے لوگوں سے صبر سے کام لینے اور اپنے گھروں میں رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ کھونٹی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ آشوتوش شیکھر، ایس پی ابھیان رمیش کمار اور ایس ڈی او سید ریاض احمد سمیت کئی افسران موقع پر پہنچ کر حالات پر نگرانی رکھ رہے ہیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس

منگل کی شب شری رام نومی مہوتسو کی روایت کے مطابق جلوس نکالا گیا تھا۔ الزام ہے کہ جلوس جب آزاد روڈ سے گزر رہا تھا تب کچھ لوگوں نے پتھربازی کی۔ اس سے ناراض لوگوں نے کھونٹی مین سڑک کو جام کر دیا۔ دیر رات پولیس نے پتھراؤ کے ملزمین کو بدھ کے دن 12 بجے تک گرفتار کرنے کی یقین دہانی دے کر جام ختم کرا دیا۔ لیکن جلوس نکالنے والے مختلف اکھاڑوں کے لوگوں نے بدھ کو اس واقعہ کی مخالفت میں کھونٹی بند کا اعلان کر دیا۔ مختلف اکھاڑوں کے سینکڑوں لوگ ایک بار پھر جلوس کی شکل میں بھگت سنگھ چوک، نیتا جی چوک، کرّا روڈ شیواجی چوک اور بھٹی روڈ کی طرف گئے تو کشیدگی کی حالت پیدا ہو گئی۔ دو فریقین کے درمیان آمنے سامنے سے پتھراؤ ہونے لگے۔ موقع پر پہنچی پولیس نے ہلکی طاقت استعمال کرتے ہوئے بھیڑ کو منتشر کیا۔


بعد ازاں کھونٹی سے ملحق تورپا میں لوگوں نے بازار بند کر دیا۔ اسی دوران پولیس نے دو لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے تورپا رکن اسمبلی کوچے منڈا سمیت مختلف اکھاڑوں کے لوگ تورپا تھانہ احاطہ میں دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں۔ رکن اسمبلی کا کہنا ہے کہ جب تک پکڑے گئے لوگوں کو چھوڑا نہیں جاتا، دھرنا جاری رہے گا۔ بہر حال، کھونٹی اور آس پاس کے علاقوں میں حالات کشیدہ ہیں، لیکن کنٹرول میں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔