کورونا کے علاج میں ایلوپیتھ اور یونانی دوائیوں کا مرکب زیادہ کارگر!

کووڈ کے مریضوں کے علاج میں ایلوپیتھ اور یونانی دوائیوں کا مرکب کارگر ہو سکتا ہے، رانچی واقع راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ریمس) میں چل رہی تحقیق کے پہلے مرحلہ کے نتائج سے یہ امید جگی ہے۔

ریمس رانچی، تصویر آئی اے این ایس
ریمس رانچی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کووڈ کے مریضوں کے علاج میں ایلوپیتھ اور یونانی دوائیوں کا مرکب کارگر ثابت ہو سکتا ہے۔ رانچی واقع راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ریمس) میں چل رہی تحقیق کے پہلے مرحلہ کے ریزلٹ سے یہ امید جگی ہے۔ تحقیق کا دوسرا مرحلہ بھی شروع ہو چکا ہے اور اگلے کچھ مہینوں میں اس کے نتائج آ جانے کی امید ہے۔ سنٹرل کونسل فار ریسرچ اِن یونانی میڈیسن نے دونوں مراحل میں ٹرائل کے دوران مریضوں پر کامبنیشن میڈیسن کے استعمال کی اجازت دی ہے۔ تحقیق کے پہلے مرحلہ میں ریمس میں داخل ہوئے کووڈ مریضوں میں سے 46 پر ٹرائل کیا گیا۔ انھیں ایلوپیتھ کے ساتھ یونانی دوائیاں دی گئیں۔ 110 دنوں تک چلے اس ٹرائل کے دوران یہ پایا گیا کہ جن مریضوں کو مرکب دوائیں دی گئیں، ان کی ریکوری جلد ہوئی۔ اسی مدت میں جنھیں صرف ایلوپیتھ کی دوائیاں دی جا رہی تھیں، ان کی ریکوری میں 15-14 دنوں کا وقت لگا، جب کہ جن پر مرکب میڈیسن کا استعمال ہوا، ان کی ریکوری 10-8 دنوں میں ہوئی۔

اس تحقیق کی قیادت ریمس کے کارڈیوتھوریسک سرجن اور سی ٹی وی ایس ڈیپارٹمنٹ ہیڈ ڈاکٹر انشل کمارکر رہے ہیں، جب کہ ٹیم میں کرٹیکل کیئر ماہر ڈاکٹر محمد سیف، ڈاکٹر ضیاء الحق، ڈاکٹر غلام ربانی شامل ہیں۔ ریسرچ ٹیم نے بتایا کہ سی سی آر یو ایم دہلی سے نومبر 2020 میں اجازت ملنے کے بعد 12 جنوری سے 2 مئی 2001 کے درمیان کورونا کے مریضوں پر ٹرائل کیا گیا۔ جن مریضوں پر ٹرائل کیا گیا، ان میں سے 36 مائلڈ پیشنٹ اور 10 ایسے تھے جو آکسیجن سپورٹ پر تھے۔ انھیں یونانی دوائیں طریاق وبائی،عرق عجیب اور حب لوبان کے ساتھ ساتھ ماہرین کے ذریعہ بتائی گئی ایلوپیتھی دوائیاں دی گئی تھیں۔


اب تحقیق اور ٹرائل کے دوسرے مرحلہ کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔ اس فیز میں زیادہ تعداد میں مریضوں پر مرکب میڈیسن کا استعمال کیا جائے گا۔ ریسرچ ٹیم کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلہ کے نتائج کامیاب رہے تو کووڈ کا علاج امید سے سستا اور اثردار ہو سکتا ہے۔ اس کی مدد سے ایسا فارمولہ تیار ہو سکتا ہے جس سے علاج کے دوران دوائیوں کا سائیڈ افیکٹ کم کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔