سردی کی لہر دل کے مریضوں کے لیے جان لیوا، گزشتہ 15 دنوں میں فالج کے مریضوں کی تعداد دگنی ہو گئی

کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (کے جی ایم یو) میں پچھلے 15 دنوں سے ہر روز فالج کے تقریباً 12-14 معاملے اور ہارٹ اٹیک کے 20-25 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ یہ عام دنوں کے مقابلے میں 100 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے

<div class="paragraphs"><p>دورۂ قلب، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دورۂ قلب، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

شدید سردی نے عام آدمی کی صحت کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔ مختلف طبی اداروں میں دل کے دورے اور فالج کے کیسز کی تعداد 15 دنوں میں تقریباً دگنی ہو گئی ہے۔ ماہرین ہائی بلڈ پریشر، دل کے امراض میں مبتلا افراد اور معمر افراد کو خبردار کر رہے ہیں کہ وہ محتاط رہیں کیونکہ سرد موسم دل کے موجودہ مسائل کو مزید بڑھا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (کے جی ایم یو) میں کیسز میں اضافہ دیکھا گیا ہے، پچھلے 15 دنوں سے ہر روز فالج کے تقریباً 12-14 کیسز اور ہارٹ اٹیک کے 20-25 کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ یہ عام دنوں کے مقابلے میں 100 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (آر ایم ایل آئی ایم ایس) میں روزانہ دل کے دورے کے کیسز کی تعداد آٹھ سے نو اور فالج کے کیسز کی تعداد 10 تک بڑھ گئی ہے، جو عام دنوں میں چار سے پانچ تک ہوتی تھی۔

کے جی ایم یو کے نیورولوجسٹ پروفیسر روی اونیال نے کہا کہ عام دنوں میں فالج کے 6-7 کیسز ہوتے تھے، جبکہ فی الحال یہ بڑھ کر 12-14 ہو گئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تقریباً 50 فیصد فالج اور ہارٹ اٹیک کے مریض اپنے ہائی بلڈ پریشر سے لاعلم ہوتے ہیں اور اکثر ہائی بلڈ پریشر کے علاج میں کوتاہی کرتے ہیں۔


سرد موسم خون کی شریانوں کو تنگ کرتا ہے، قلبی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے، درجہ حرارت پلیٹلیٹس کو متاثر کرتا ہے اور خون کے تھکے بننے کے امکانات کو بڑھاتا ہے۔

انہوں نے کہا، ’’جب یہ تھکا دماغ میں خون کے بہاؤ کو روکتا ہے، تو مریض کو اسٹروک ہوتا ہے۔ اکثر ہائی بلڈ پریشر کی وجہ سے جب شریان پھٹ جاتا ہے تو خون بہنے لگتا ہے۔ یہ دونوں ہی صورت حال مہلک ثابت ہو سکتی ہیں۔‘‘

پروفیسر پرویش وشوکرما، فیکلٹی ممبر، شعبہ امراض قلب، کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی نے دل کی نالیوں کے تنگ ہونے کی وجہ سے دل کا دورہ پڑنے کے بڑھتے ہوئے امکانات کا حوالہ دیتے ہوئے، قلبی مسائل کے شکار افراد کے لیے بڑھتے ہوئے خطرے پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے زیادہ خطرہ والے افراد کے لیے فلو ویکسین کے شاٹس کی سفارش کی اور طرز زندگی میں تبدیلیوں جیسے کہ صحت مند غذا، باقاعدہ ورزش اور وزن کے انتظام پر زور دیا۔


آر ایم ایل آئی ایم ایس میں کارڈیالوجی کے سربراہ پروفیسر بھون چند نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اچانک درجہ حرارت میں ہونے والی تبدیلیوں سے بچیں، گرم کپڑے پہنیں اور باقاعدگی سے صحت کا معائنہ کروائیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طبی نگہداشت اور طرز زندگی میں ایڈجسٹمنٹ دونوں کے لحاظ سے فعال اقدامات دل کی صحت پر موسم سرما کے اثرات سے پیدا ہونے والے بڑھتے ہوئے خطرات سے بچانے کے لیے اہم ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔