کوئمبٹور کار دھماکہ: این آئی اے کی تحقیقات شروع، سری لنکا کے ’ایسٹر بم دھماکہ‘ جیسے حملے کا اندیشہ

جانچ ایجنسی جنوبی ہندوستان میں سری لنکا کے ایسٹر بم دھماکوں کی طرح ایک دہشت گردانہ حملے کے منصوبہ کا اندیشہ ظاہر کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے)، جس نے تمل ناڈو کے کوئمبٹور میں کار دھماکہ کی ابتدائی جانچ شروع کر دی ہے، جنوبی ہندوستان میں سری لنکا کے ایسٹر بم دھماکوں کے جیسے ایک دہشت گردانہ حملے کے منصوبہ کا اندیشہ ظاہر کر رہی ہے۔ تمل ناڈو پولیس کے افسران (جنھوں نے ایک تفصیلی جانچ کی ہے) نے یہ بھی پایا ہے کہ جمیشا مبین نے سری لنکا میں ایسٹر ڈے پر بمباری کے اہم سازشی سمیت کچھ دہشت گرد عناصر کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی تھی۔ 23 اکتوبر کو ہوئے کار دھماکہ میں جشمی مبین کی موت ہو گئی تھی۔

حالانکہ تمل ناڈو پولیس کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ اس سازش کے اینگل کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ذرائع نے کہا کہ الامہ کے بانی ایس اے بشاس کے بھائی نواز خان کے بیٹے محمد تعلیق کی موجودگی نے واضح اشارہ دیا ہے کہ کار دھماکہ کے پیچھے ایک بڑی سازش تھی۔ پولیس اس بات کی جانچ کر رہی ہے کہ کیا کار دھماکہ بلاواسطہ خود کش حملہ تھا یا پھر گیس سلنڈر دھماکہ اچانک ہوا تھا۔


اکڑم کے مشہور ایشورن مندر کے پاس اتوار کی صبح 4 بجے دھماکہ ہوا تھا۔ 25 سالہ جمیشا مبین کی لاش دھماکہ کی جگہ سے برآمد کی گئی۔ افسران نے منگل کو یہاں بتایا کہ تمل ناڈو پولیس نے کار دھماکہ معاملے میں پانچ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار کیے گئے لوگوں کی پہچان محمد طلقہ، محمد اظہر الدین، محمد نواز اسماعیل، محمد ریاض اور فیروز اسماعیل کی شکل میں ہوئی ہے۔ اکڑم کوئمبٹور کا ایک انتہائی حساس علاقہ ہے اور 1996 کے کوئمبٹور دھماکوں میں کارروائی کا مرکز تھا، جس میں 56 افراد مارے گئے تھے اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔