صاف ہوا کا حق بنیادی انسانی حق ہے: راہل گاندھی

راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ فضائی آلودگی لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہی ہے، ملک کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے، لیکن حکومت اس بحران کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ملک میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی اور اس مسئلہ پر احتجاج کرنے والے لوگوں کے بارے میں حکومت کے ردعمل پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ صاف ہوا کا حق بنیادی انسانی حق ہے لیکن پرامن احتجاج کرنے والے شہریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ صاف ہوا کا حق بنیادی انسانی حق ہے اور پرامن احتجاج آئینی حق ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ صاف ہوا مانگنے والوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟ راہل  گاندھی نے الزام لگایا کہ فضائی آلودگی لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہی ہے، بچوں کی صحت کو نقصان پہنچا رہی ہے، اور ملک کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہی ہے، لیکن حکومت اس بحران کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "ووٹ چوری پر قائم ہونے والی حکومت کو اس مسئلے کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور وہ اسے حل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی ہے۔"


راہل گاندھی نے مطالبہ کیا کہ حکومت آلودگی سے نمٹنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا، "ہمیں اب فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت ہے۔ صاف ہوا کا مطالبہ کرنے والے شہریوں پر حملہ کرنا کوئی حل نہیں ہے، بلکہ مسئلہ کو مزید پیچیدہ کر  دیتا ہے۔"

دہلی کے کئی حصوں میں ہوا کا معیار 400 سے تجاوز کر جانے کے بعد شہر کو ریڈ زون میں رکھا گیا ہے۔ اگلے دن، کارکنوں، ماہرین ماحولیات، اور حزب اختلاف کے رہنماؤں نے انڈیا گیٹ کی طرف مارچ کیا، اور حکومت سے آلودگی کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم، پولیس نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ انڈیا گیٹ احتجاج کے لیے مخصوص جگہ نہیں ہے، اور جنتر منتر نامزد مقام ہے۔ اس کے باوجود احتجاج جاری رہا اور تقریباً 30 منٹ بعد پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔