دہلی: ’ہم یہاں مر رہے ہیں اور سرکار اعداد و شمار چھپار رہی ہے‘، آلودگی پر حکومت کے خلاف سڑک پر اترے لوگ
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ’’دہلی میں اے کیو آئی اپنے عروج پر ہے۔ ہمیں پرامن احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ عام لوگ مر رہے ہیں، پھر بھی حکومت کوئی پالیسی نہیں بنا رہی ہے۔‘‘
ملک کی راجدھانی دہلی میں آلودگی خطرناک حد تک پہنچ گئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ اب لوگوں کو آلودگی کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کرنا پڑ رہا ہے۔ اتوار (9 نومبر) کو کچھ لوگوں نے انڈیا گیٹ پر احتجاج کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ’’حکومت قومی راجدھانی دہلی میں فضائی آلودگی کو روکنے کے لیے پالیسی بنائے۔‘‘ دوسری جانب آلودگی کے سبب بگڑتی صورتحال کے خلاف احتجاج کر رہے کئی طلبہ اور دہلی کے رہائشیوں کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ حراست میں لیے گئے مظاہرین میں جے این یو ایس یو صدر، جوائنٹ سیکرٹری اور آئی ایس اے ڈی یو صدر اور سیکرٹری سمیت کئی طالبات شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمیں کسی نامعلوم مقام پر لے جایا جا رہا ہے۔
انڈیا گیٹ پر مظاہرہ کر رہے ایک احتجاجی نے کہا کہ ’’دہلی میں اے کیو آئی اپنے عروج پر ہے۔ ہمیں یہاں سے نکالا جا رہا ہے اور پرامن احتجاج کرنے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ عام لوگ مر رہے ہیں، پھر بھی حکومت کوئی پالیسی نہیں بنا رہی ہے اور اعداد و شمار چھپا رہی ہے۔‘‘ مظاہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’ہم یہاں مر رہے ہیں اور پوری ورک فورس بہار میں تعینات کر رکھے ہیں۔‘‘
مظاہرین کا کہنا ہے ہے ’’وہ (حکومت) ڈیٹا سنٹرز پر پانی کا چھڑکاؤ کر رہے ہیں۔ یہاں تک کہ کلاؤڈ سیڈنگ بھی کام نہیں آئی ہے۔ یہ کوئی حل نہیں ہے، ہم ایک مستقل حل چاہتے ہیں۔ یہاں تک کہ عوام بھی گہری نیند سو رہے ہیں۔ بہت سے لوگ یہاں تماشا دیکھنے کے لیے موجود ہیں، لیکن وہ احتجاج میں اپنی آواز نہیں اٹھا رہے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔