حکومت نے پہلے چین کے ایپ بند کر دیئے، اب چینی کمپنیوں کو دے رہی ٹھیکہ

چین کی کمپنی شنگھائی ٹنل انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ کو نیو اشوک نگر سے صاحب آباد تک دہلی۔میرٹھ میٹرو پروجیکٹ کے 5.6 کلومیٹر لمبے انڈرگراؤنڈ اسٹریچ کی تعمیر کا ٹھیکہ ملا ہے۔

علامتی، تصویر یو این آئی
علامتی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

چین کے ساتھ ہمارے رشتہ اچھے نہیں ہیں۔ چین نے ہماری سرحدوں پر ہمارے فوجیوں کو شہید کیا جس کے بعد مرکزی حکومت نے چین کو مالی نقصان پہنچانے کی غرض سے ان کے کئی ایپس پر ہندوستان میں پابندی عائد کر دی۔ عوام میں حکومت کے اس قدم کو لے کر دونوں طرح کے رد عمل سامنے آئے، کچھ نے کہا کہ یہ ایک اچھا قدم ہے، کچھ نے اسے ناکافی بتایا۔ لیکن اب’ دی پرنٹ‘ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک خبر شائع کی ہے جس میں تحریر کیا ہے کہ ریجنل ریپڈ ریل ٹرانزٹ سسٹم یعنی آر آر ٹی ایس کوریڈور کے ایک حصہ کو تعمیر کرنے کا ٹھیکہ چین کی ایک کمپنی کو دیا گیا ہے۔

واضح رہے 82 کلومیٹر لمبے دہلی۔غازی آباد۔ میرٹھ آر آر ٹی ایس کوریڈور کی تعمیر کا منصوبہ ہے جس کی فنڈنگ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کر رہا ہے، تعمیر کے تعلق سے بینک اور حکومت کی رہنما ہدایات ہوتی ہیں۔ چین کی کمپنی شنگھائی ٹنل انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ کو نیو اشوک نگر سے صاحب آباد تک دہلی۔میرٹھ میٹرو پروجیکٹ کے 5.6 کلومیٹر لمبے انڈرگراؤنڈ اسٹریچ کی تعمیر کا ٹھیکہ ملا ہے۔ اس کو نیشنل کیپیٹل ریجن ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این سی آر ٹی سی) تعمیر کر رہا ہے جس نے یہ ٹھیکہ دیا ہے۔


این سی آر ٹی سی جو ملک کے پہلے آر آر ٹی ایس منصوبہ پر کام کر رہا ہے، اس کا اس ٹھیکہ کے تعلق سے کہنا ہے کہ اس میں طے شدہ ضوابط اور رہنما ہدایات پر عمل کیا گیا ہے۔ این سی آر ٹی سی کا کہنا ہے کہ چونکہ کئی لیول پر منظوری لی جاتی ہے، اس لئے اس میں رہنما ہدایات پر پوری طرح عمل کیا گیا ہے۔ واضح رہے جون ماہ میں یہ تنازعہ کھڑا ہوا تھا جب چین کی اس کمپنی کی بولی سب سے کم تھی لیکن اس وقت ہندوستان اور چین کے مابین تعلقات بہت خراب تھے۔ اس منصوبہ کی فنڈنگ ایشین ڈیولپمنٹ بینک کر رہا ہے، ضابطوں کے حساب سے بینک کے ارکان ممالک کسی بھی کام کے لئے بولی دینے کے اہل ہیں اور اس میں کسی کے خلاف کوئی تفریق نہیں کی جاتی۔

یہ خبر ہر ہندوستانی کے لئے تکلیف دہ ہے کہ جس ملک کی جارہیت کے خلاف حکومت ایپ بند کر رہی ہو، اب اس ملک کی کمپنی کو ملک کا ایک بڑا ٹھیکہ مل جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔