ذات پر مبنی مردم شماری معاملہ پر بی جے پی کا رخ بدلا تو چدمبرم نے بنایا نشانہ!

پی چدمبرم نے امت شاہ کے اس بیان پر حملہ کیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی نے کبھی بھی ذات پر مبنی مردم شماری کے خیال کی مخالفت نہیں کی، لیکن سبھی سے مشورہ کے بعد فیصلہ لیا جائے گا۔

پی چدمبرم، تصویر یو این آئی
پی چدمبرم، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ذات پر مبنی مردم شماری سے متعلق بی جے پی کے نئے رخ پر کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے اتوار کے روز مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے اچانک فیصلہ کیا ہے کہ سبھی سے مشورہ لینے کے بعد ذات پر مبنی مردم شماری سے متعلق کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔ انھیں سمجھنا چاہیے کہ جب تک ’ریزرویشن‘ کی پالیسی ہے، تب تک ذات پر مبنی مردم شماری ہونا ضروری ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے اپنے پوسٹ میں پی چدمبرم نے کہا کہ ’’ذات پر مبنی مردم شماری کے وعدے کو ’پھوٹ ڈالو اور راج کرو‘ کہہ کر خارج کرنے کے بعد بی جے پی نے اچانک نتیجہ نکالا ہے کہ اس ایشو پر فیصلہ ’سبھی سے مشورہ‘ کے بعد لیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ تقریباً ہر دوسری سیاسی پارٹی نے ذات پر مبنی مردم شماری کے نظریات کی حمایت کی ہے۔ چدمبرم نے کہا کہ ’’جب تک ریزرویشن پالیسی ہے، یہ مدلل ہے کہ ذات کی شماری کی جانی چاہیے۔‘‘


چدمبرم کا یہ تبصرہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے جمعہ کے روز دیے گئے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی نے کبھی بھی ذات پر مبنی مردم شماری کے خیال کی مخالفت نہیں کی، لیکن پارٹی سبھی سے مشورہ کرنے کے بعد اس معاملے میں فیصلہ لے گی۔ ان کا یہ بیان کانگریس اور کچھ دیگر پارٹیوں کے ذریعہ ذات پر مبنی مردم شماری کو قومی سطح پر کائے جانے کے زوردار مطالبہ کے درمیان آیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔