چنئی: بلدیاتی انتخاب میں بی جے پی ایجنٹ نے باحجاب خاتون پر کیا اعتراض تو بھگتنا پڑا خمیازہ

الامین اسکول کے پولنگ بوتھ پر جب ایک باحجاب خاتون ووٹ ڈالنے کے لیے پہنچی تو بی جے پی ایجنٹ نے اسے ووٹ ڈالنے سے منع کیا، اس پر ہنگامہ ہو گیا اور آخر میں بی جے پی ایجنٹ کو ہی وہاں سے ہٹا دیا گیا۔

مسلم خاتون ووٹرس، علامتی تصویر
مسلم خاتون ووٹرس، علامتی تصویر
user

تنویر

حجاب تنازعہ اس وقت ہندوستان میں اپنے عروج پر ہے۔ کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے بعد اتر پردیش اسمبلی انتخاب میں دوسرے مرحلہ کے دوران کچھ بی جے پی لیڈروں نے باحجاب خاتون ووٹرس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے فرضی ووٹ کا خطرہ ہے۔ اب چنئی میں بلدیاتی انتخاب کے دوران بی جے پی ایجنٹ نے ایک باحجاب خاتون ووٹر پر اعتراض کر دیا اور اس سے کہا کہ حجاب اتار کر ووٹ ڈالے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد وہاں ہنگامہ پیدا ہو گیا اور حالات ایسے بن گئے کہ بی جے پی ایجنٹ کو ہی اس جگہ سے ہٹا دیا گیا۔

دراصل 19 فروری کو چنئی میں بلدیاتی انتخاب ہو رہے ہیں۔ لوگ بڑی تعداد میں ووٹ ڈالنے کے لیے پہنچ رہے ہیں۔ میلور ملیر واقع الامین اسکول کے پولنگ بوتھ پر جب ایک باحجاب خاتون ووٹ ڈالنے کے لیے پہنچی تو بی جے پی ایجنٹ نے اسے ووٹ ڈالنے سے روک دیا۔ بی جے پی ایجنٹ کا نام گری راجن بتایا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب گری راجن نے خاتون ووٹر سے حجاب اتارنے کے لیے کہا تو اس نے ایسا کرنے سے منع کیا۔ پھر ڈی ایم کے اور اے آئی اے ڈی ایم کے بھی بی جے پی ایجنٹ کی مخالفت میں کھڑے ہو گئے۔ ہنگامہ اتنا بڑھ گیا کہ ووٹنگ کے عمل کو بھی تھوڑی دیر کے لیے روکنا پڑا۔


بتایا جاتا ہے کہ اے ڈی ایم کے اور اے آئی اے ڈی ایم کے کارکنان نے بی جے پی ایجنٹ گری راجن کو بوتھ سے ہٹانے کا مطالبہ کرنے لگے۔ انھوں نے کہا کہ جب تک گری راجن کو وہاں سے ہٹایا نہیں جائے گا، وہ اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ بالآخر بی جے پی ایجنٹ کو اس پولنگ مرکز سے ہٹایا گیا اور پھر ووٹنگ کا عمل شروع ہو سکا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔