چندریان-3 اپنی منزل کے مزید قریب پہنچا، ایک جھٹکے کے ساتھ چوتھے مدار میں داخل، اب نگاہیں 17 اگست پر

اِسرو نے چندریان-3 کی تازہ سرگرمی سے متعلق بتایا کہ 14 اگست کی صبح تقریباً 11.45 بجے چندریان-3 کے تھرسٹرس کو چالو کیا گیا تھا، جس کی مدد سے چندریان-3 نے کامیابی کے ساتھ مدار تبدیل کیا۔

<div class="paragraphs"><p>چندریان-3، تصویر آئی اے ین ایس</p></div>

چندریان-3، تصویر آئی اے ین ایس

user

قومی آوازبیورو

اِسرو (انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن) کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق چندریان-3 اب اپنی منزل کے مزید قریب پہنچ گیا ہے۔ چندریان-3 نے ایک جھٹکے کے ساتھ چاند کے چوتھے مدار میں داخلہ حاصل کر لیا ہے۔ اس طرح دیکھا جائے تو چندریان-3 نے چاند کے تین مدار کا چکر مکمل کر لیا اور اس میں کسی بھی طرح کی پریشانی نہیں ہوئی۔ آگے کا مرحلہ کچھ مشکل ہے، لیکن اِسرو کے سائنسدانوں کو پوری امید ہے کہ اس مرتبہ چندریان کی چاند پر کامیاب لینڈنگ ہوگی۔

اِسرو نے چندریان-3 کی تازہ سرگرمی سے متعلق بتایا کہ 14 اگست کی صبح تقریباً 11.45 بجے چندریان-3 کے تھرسٹرس کو چالو کیا گیا تھا، جس کی مدد سے چندریان-3 نے کامیابی کے ساتھ مدار تبدیل کیا۔ 5 اگست کو چندریان-3 نے پہلی بار چاند کے مدار میں داخلہ حاصل کیا تھا اور اس کے بعد سے تین بار مدار میں بدلاؤ کر چاند کے قریب آ چکا ہے۔ چندریان-3 اس وقت 1900 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے چاند سے 150 کلومیٹر دور مدار میں سفر کر رہا ہے۔ چندریان کا آربٹ سرکولائزیشن مرحلہ چل رہا ہے اور چندریان-3 نے بیضوی مدار سے گول مدار میں آنا شروع کر دیا ہے۔


بہرحال، اب سبھی کی نگاہیں 17 اگست پر مرکوز ہو گئی ہیں کیونکہ اس دن مشن کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔ اس دن چندریان-3 کے پروپلشن ماڈیول کو لینڈر سے الگ کیا جائے گا۔ اس سے قبل 16 اگست کو چندریان-3 مزید ایک مدار میں چھلانگ لگائے گا اور چاند کے مزید قریب پہنچے گا۔ بعد ازاں 23 اگست کو چندریان-3 کو چاند کی سطح پر لینڈ کرنا ہے، جس پر پوری دنیا کی نگاہ ہوگی۔

چندریان-3 مشن میں لینڈر، رووَر اینڈ پروپلشن ماڈیول شامل ہیں۔ لینڈر اور رووَر چاند کے جنوبی قطب پر اتریں گے اور 14 دنوں تک استعمال کریں گے۔ وہیں پروپلشن ماڈیول چاند کے مدار میں ہی رہ کر چاند کی سطح سے آنے والے ریڈیشنز کا مطالعہ کرے گا۔ اس مشن کے ذریعہ اِسرو چاند کی سطح پر پانی کا پتہ لگائے گا اور یہ بھی جانے گا کہ چاند کی سطح پر زلزلہ کیسے آتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔