'لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی پر سیدھا حملہ'، چندر شیکھر آزاد کی یوگی حکومت کے فیصلے کی مخالفت

چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ جب حکومت کہتی ہے کہ چھوٹے اسکولوں کا قریب ترین اسکول میں انضمام ہوگا تو اس کا مطلب ہے کہ اب بچوں کو 3 سے 5 کیلو میٹر دور جانا پڑے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش کی یوگی حکومت نے اب کم طلبہ کی تعداد والے سرکاری پرائمری اسکولوں کو ضم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یوگی حکومت کے اس فیصلے پر نگینہ  کے رکن پارلیمنٹ اور آزاد سماج پارٹی (کانشی رام) کے قومی صدر چندر شیکھر آزاد نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ نگینہ کے  رکن پارلیمنٹ  چندر شیکھر آزاد نے ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا- "اتر پردیش حکومت کا ریاست کے 27,965 پرائمری اسکولوں کو ضم کرنے کا فیصلہ نہ صرف تعلیم کے خلاف ہے، بلکہ یہ آئین ہند کے آرٹیکل 21A، تعلیم کے حق ایکٹ (آر ٹی ای ایکٹ 2009) اور سماجی اصول 46 کی بنیادی روح کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

چندر شیکھر آزاد نے کہا کہ حکومت کی اس پالیسی سے 1,40,000 اساتذہ، 56,000 شکشا متروں اور 56,000 باورچیوں کے عہدے غیر متعلقہ ہو جائیں گے۔ یہ صرف تعلیم نہیں ہے، یہ لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی پر سیدھا حملہ ہے۔ اس فیصلے سے سب سے زیادہ نقصان دیہات کے بچوں بالخصوص دلت، قبائلی، پسماندہ اور غریب طبقات کو ہوگا۔ جن اسکولوں کو "چھوٹا" کہہ کر بند کیا جا رہا ہے، وہ گاؤں کے بچوں کے لیے اعتماد، برادری کے شغل  اور زندگی کی بنیادی شناخت ہیں۔" انھوں نے مزید لکھا - "جب حکومت کہتی ہے کہ "قریب ترین اسکول میں انضمام ہو جائے گا" تو اس کا مطلب ہے کہ اب بچوں کو 3 سے 5 کلومیٹر دور جانا پڑے گا۔


انہوں نے مزید کہا کہ اس کا براہ راست اثر یہ ہوگا کہ اسکول چھوڑنے کی شرح بڑھ جائے  گی۔ خاص طور پر بیٹیاں بڑی تعداد میں ا سکول چھوڑنے پر مجبور ہوں گی۔ اس کے نتیجے میں چائلڈ لیبر اور چائلڈ میرج جیسی برائیاں دوبارہ سر اٹھائیں گی اور بچوں کی تعلیم کا تسلسل ٹوٹ جائے گا۔" چندر شیکھر آزاد نے مزید لکھا  کہ آرٹیکل 21A 6 سے 14 سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کا حق دیتا ہے، جسے آ ر ٹی ای کے سیکشن 6 میں واضح کیا گیا ہے کہ اسکول کا  قریب  ہونا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ اس کے ساتھ ہی آرٹیکل 46 ریاست کو ہدایت دیتا ہے کہ وہ درج فہرست ذاتوں، قبائل اور معاشرے کے کمزور طبقوں کو تعلیم اور معاشی مفادات میں خصوصی تحفظ فراہم کرے، لیکن یہ انضمام کی پالیسی انہیں مزید حاشیہ پر دھکیل دے گی۔

چندر شیکھر آزاد نے یوپی حکومت سے مطالبہ کیا کہ انضمام کی اس پالیسی کو فوری طور پر روکا جائے، آئین اور آر ٹی ای ایکٹ کے مطابق ہر گاؤں میں مقامی اسکول کی ضمانت دی جائے، تعلیم میں نجکاری اور مرکزیت کے بجائے عوامی شراکت اور وکیندری کرت کو فروغ دیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔