’سکھ فار جسٹس‘ نے مودی حکومت کو دیا کھلا چیلنج، 26 نومبر کو انڈیا گیٹ پر خالصتانی پرچم لہرانے کا اعلان!

ایس ایف جے یعنی ’سکھ فار جسٹس‘ نے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں سے اپنی ناجائز اور ملک مخالف اپیل کے ذریعہ 26 نومبر کو انڈیا گیٹ پر خالصتان کا پرچم بلند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

انڈیا گیٹ، تصویر آئی اے این ایس
انڈیا گیٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ممنوعہ خالصتان حامی تنظیم سکھ فار جسٹس (ایس ایف جے) نے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں سے 26 نومبر کو دہلی کے انڈیا گیٹ پر خالصتان کا پرچم بلند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے پیش نظر سیکورٹی ایجنسیوں نے قومی راجدھانی دہلی میں سخت نگرانی رکھنے کے لیے لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کو الرٹ کر دیا ہے۔

بھلے ہی گزشتہ کچھ مہینوں میں علیحدگی پسند گروپ کے کئی اقدام ناکام ہو گئے ہوں، لیکن ہندوستانی ایجنسیاں راجدھانی کے ساتھ ہی ملک بھر میں نظامِ قانون کی حالت کے ساتھ ساتھ امن و امان کو بہتر بنائے رکھنے کے لیے ہر ممکن ترکیب کر رہی ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیاں ایسے اِن پٹس کو درکنار نہ کرتے ہوئے مکمل احتیاط برتنا چاہتی ہیں۔


یہ الرٹ ایسے وقت جاری کیا گیا ہے جب 26 نومبر کو ہی 10 سنٹرل ٹریڈ یونین ادارے عوامی سیکٹر کی یونٹوں کی نجکاری اور نئے لیبر و زرعی ایکٹ جیسے مرکز کے فیصلوں کے خلاف ملک گیر عام ہڑتال کا اعلان کر چکے ہیں۔ انھوں نے 26 نومبر اور 27 نومبر کو دو روزہ کسان تحریک کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ایس ایف جے نے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کو اپنی ناجائز اور ملک مخالف اپیل کرتے ہوئے 26 نومبر کو انڈیا گیٹ پر خالصتان کا پرچم بلند کرنے کی گزارش کی ہے۔ ممنوعہ تخریب کاری ادارہ ایس ایف جے اسے کسانوں کو راغب کرنے کے موقع کی شکل میں دیکھ رہا ہے، جس نے کہا کہ زرعی قوانین کا واحد مسئلہ ریفرنڈم کے ذریعہ اپنی آزاد مادری زمین کو ہندوستان سے باہر نکالنا ہے۔


ذرائع نے کہا کہ ایس ایف جے کے جنرل قونصلر گرپتونت پنو نے ایک ویڈیو پیغام میں کسانوں سے 25 نومبر کو دہلی پہنچنے کی اپیل کی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ دہلی میں گرودواروں بنگلہ صاحب، رقاب گنج، شیش گنج صاحب اور مجنوں کا ٹیلہ جیسے مقامات پر ان کے رات میں ٹھہرانے کا انتظام کیا گیا ہے۔ یہیں پر انھیں انڈیا گیٹ پر لہرانے کے لیے خالصتان کے پرچم دیئے جائیں گے۔

اس کے ساتھ ہی پنو نے 26 نومبر کو ہوئے ممبئی حملے کی جگہ کسانوں کو اس دن کو ایک الگ ہی شکل میں دیکھنے کی بات کہی ہے۔ اس نے زرعی بل کو مودی حکومت کے ذریعہ پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کے خلاف معاشی دہشت گردی کی شکل میں شروع کیا گیا ایک کھلا حملہ قرار دیا ہے۔ ایس ایف جے کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گروپ نے اس سال نومبر میں ہی ہندوستان مخالف مہم ’ریفرینڈم-2020‘ منقعد کرنے کا اعلان کیا ہے۔


ایس ایف جے نے 26 نومبر کو اس طرح کا قدم اٹھانے کا اعلان کیا کیونکہ اسے ممبئی میں 26 نومبر 2008 میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کی 12ویں سالگرہ کی شکل میں منایا جائے گا اور وہ اس دن کو اپنے منصوبوں کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ 26 نومبر 2008 کو ممبئی میں سلسلہ وار طریقے سے دہشت گردانہ حملے کے تحت لشکر طیبہ کے 10 دہشت گردوں نے گولی باری کرتے ہوئے قہر برپا کیا تھا، جس میں 166 لوگ مارے گئے تھے اور 300 سے زائد لوگ زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ ایس ایف جے گروپ پہلے سے ہی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کے رڈار پر ہے اور اس کے اہم لیڈروں گرپتونت سنگھ پنو اور ہردیپ سنگھ نجر کے خلاف کارروائی چل رہی ہے۔ وزارت داخلہ نے ستمبر کے شروع میں پنو اور نجر دونوں کی ملکیتوں کو قرق کرنے کا حکم دیا تھا۔ پنو ایس ایف جے کا جنرل قونصلر ہے، جب کہ نجر ’ریفرنڈم-2020‘ کناڈا کا کو آرڈنیٹر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔