مرکزی حکومت کا یہ بجٹ لوگوں کو بیوقوف بنانے کے لیے ہے: ادھو ٹھاکرے

ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ چونکہ انتخابات قریب آ گئے ہیں اس لیے لوگوں کو بیوقوف بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ خواتین کی فلاح کی باتیں کرنے والے منی پور اور بلقیس بانو پر بات کیوں نہیں کرتے؟

ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

 ممبئی: مودی حکومت کی دوسری مدت کار کے آخری بجٹ پیش کرنے کے بعد شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس بجٹ کے ذریعے حکومت نے عام کا بیوقوف بنایا ہے اور یہ مودی حکومت کا آخری بجٹ ہے۔

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ و شیو سینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے کہا، ’’مودی حکومت نے اپنا عبوری بجٹ پیش کر دیا ہے لیکن یہ اس کا آخری بجٹ ثابت ہوگا۔ اس بجٹ کے ذریعے مودی حکومت لوگوں پر اپنے جادو کا تجربہ کر رہی ہے۔ یہ بجٹ لوگوں کو بیوقوف بنانے کی ایک کوشش ہے اور اس کے ذریعے لوگوں کو ٹوپی پہنائی گئی ہے۔‘‘

ادھو ٹھاکرے رائے گڑھ ضلع کے 2 روزہ دورے پر ہیں اور اسی دورے پر انہوں نے مودی حکومت پر یہ تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت نے اس بجٹ کے ذریعے لوگوں کو ٹوپی پہنائی ہے، اس لحاظ سے یہ ٹوپی بازی کا بجٹ ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ’بھاری من‘ سے یہ بجٹ پیش کیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’وزیر خزانہ نے غریب، خواتین، نوجوانوں و کسانوں کو مودی حکومت کے ذریعے ترجیح دینے کا اعلان کیا، ان کے ذریعہ یہ حوصلہ دکھانے پر ہم ان کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن جن کے لیے یہ حکومت کام کرتی ہے، ان کے علاوہ بھی ملک میں لوگ ہیں، یہ انہیں 10 سال بعد معلوم ہوا۔ وزیر خزانہ خواتین کی فلاح و بہبود سے متعلق باتیں کرتی ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ وہ منی پور کی جانب نہیں جاتیں؟ منی پور کی جانب بھی جائیے، بلقینس بانو کی طرف بھی جائیے اور جا کر کہیں کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں!ُ‘‘


ادھو ٹھاکرے نے مودی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا، ’’آپ کسانوں کو دہشت گرد قرار دے رہے تھے اور آج انہیں کے مفاد کی باتیں کر رہے ہیں! اس حکومت نے نوجوانوں کو ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا، پھر 10 سال تک آپ نے کیا کیا؟ اب چونکہ انتخابات قریب آ گئے ہیں اس لیے لوگوں سے ووٹ حاصل کرنے کے لیے انہیں بیوقوف بنانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔‘‘ ادھو ٹھاکرے نے لوگوں سے کہا، ’’حکومت کے دس سال کے کاموں کا جائزہ لیجئے اور دیکھیے کہ  اس سے پہلے کے بجٹوں میں جو وعدے کیے گئے تھے، ان میں سے آپ کو کیا اور کتنا ملا؟‘‘

ادھو ٹھاکرے نے کہا، ’’مہاراشٹر میں کسانوں پر قدرتی آفات آئی، اس وقت ہماری حکومت نے تمام رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے لوگوں کی مدد کی لیکن اپنے وزیر اعظم یہاں نظر تک نہیں آئے۔ اب الیکشن آ گیا ہے تو ان کا میرے پیارے دیش واسیو! کا نعرہ شروع ہو گیا ہے۔ سچائی یہ ہے کہ مودی حکومت کے ذریعے عوام کی ترقی کا مطلب عوام کی تباہی ہے۔‘‘   

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔