بی جے پی واشنگ مشین میں جو گیا وہ صاف ہو گیا، جو نہ گیا وہ داغدار! ملکارجن کھڑگے

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران کے خلاف ای ڈی و دیگر مرکزی ایجنسیوں کی کارروائی پر انڈیا اتحاد کے لیڈران نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔ پارلیمنٹ سے سڑک تک لڑنے کا اعادہ

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس</p></div>

ملکارجن کھڑگے / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

 نئی دہلی: ای ڈی کے ذریعے کی جانے والی کارروائیوں کے خلاف حزبِ مخالف مرکزی حکومت پر تنقید کرتی رہی ہے لیکن جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد یہ تنقید اب مزید شدید ہو گئی ہے۔ ہیمنت سورین کے استعفے اور گرفتاری کے بعد انڈیا اتحاد کے اعلیٰ لیڈران کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں ہیمنت سورین کی گرفتاری کے بعد پیدا ہوئی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش پر ہوئی اس میٹنگ میں سونیا گاندھی، سی پی آئی کے جنرل سکریٹری سیتارام یچوری، این سی پی کے سربراہ شرد پوار اور  ڈی ایم کے کے لیڈر ٹی آر بالو سمیت کئی لیڈران شریک ہوئے۔

اس موقع پر بی جے پی اور پی ایم مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا، ’’جو مودی جی کے ساتھ نہیں گیا وہ جیل جائے گا۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے خلاف ای ڈی کو لگا کر انہیں استعفیٰ دینے پر مجبور کرنا وفاقیت کی دھجیاں اڑانا ہے۔‘‘

ہیمنت سورین کے خلاف جس پی ایم ایل قانون کے تحت کارروائی ہوئی ہے، کھڑگے نے اس پر بھی سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’پی ایم ایل اے کی شقوں کو سخت بنا کر اپوزیشن کے لیڈروں کو خوفزدہ کرنا، دھمکانا بی جے پی کی ٹول کٹ کا حصہ ہے۔ سازش کے تحت ایک ایک کر کے اپوزیشن کی حکومتوں کو غیرمستحکم کرنے کا بھاجپائی کام جاری ہے۔ بی جے پی واشنگ مشین میں جو چلا گیا وہ سفیدی کی چمکار سے صاف ہے، جو نہیں گیا وہ داغدار ہے! جمہوریت کو اگر آمریت سے بچانا ہے تو بی جے پی کو ہرانا ہوگا۔ ہم ڈریں گے نہیں، پارلیمنٹ سے سڑک تک لڑتے رہیں گے۔‘‘


دریں اثنا، کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور  ممبر پارلیمنٹ راہل گاندھی نے بھی ملک بھر میں اپوزیشن لیڈروں کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کی کارروائیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر لکھا، ’’ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی وغیرہ اب سرکاری ایجنسیاں نہیں رہیں، اب یہ بی جے پی کی ’اپوزیشن مٹاؤ سیل‘ بن چکی ہیں۔ خود بدعنوانی میں ڈوبی بی جے پی اقتدار کے نشے میں جمہوریت کو تباہ کرنے کی مہم چلا رہی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ اپوزیشن کے کئی لیڈران اس وقت مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ ای ڈی نے دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ منی لانڈرنگ معاملے میں تفتیش کے لیے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو پانچویں بار سمن جاری کیا ہے اور 2 فروری کو اپنے دفتر میں بلایا ہے۔ عام آدمی پارٹی انڈیا اتحاد میں شامل ہے۔

انڈیا اتحاد کی ایک اور اہم پارٹی راشٹریہ جنتا دل ہے، جس کے سربراہ لالو پرساد یادو اور سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یاد بھی ای ڈی کی کارروائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ 30 جنوری کو آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کو  ای ڈی نے زمین کے بدلے ملازمت سے متعلق معاملے کی پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ اسی معاملے میں ان کے والد اور آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو سے بھی ای ڈی نے پیر کو نو گھنٹے سے زیادہ پوچھ گچھ کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔