یوٹیوب، ایکس اور ٹیلی گرام کو مرکزی حکومت نے بھیجا نوٹس

وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اس طرح کا انتظام کریں جس سے بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مواد خود بخود بلاک ہو جائیں۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

انٹرنیٹ پر بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مواد اکثر دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اس معاملے میں اب مرکزی حکومت نے سخت رخ اختیار کر لیا ہے۔ الیکٹرانک اینڈ آئی ٹی وزارت کے ریاستی وزیر مملکت راجیو چندرشیکھر نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ اگر کسی بھی طرح کے مجرمانہ اور مضر مواد پائے جانے پر متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے کارروائی نہیں کی تو آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79 کے تحت ان کی ’محفوظ پناہ‘ واپس لے لی جائے گی۔

وزارت کی طرف سے یوٹیوب، ایکس اور ٹیلی گرام کو ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے جس میں انھیں اپنے اپنے پلیٹ فارم سے بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی مواد کو ہٹانے کی تنبیہ دی گئی ہے۔ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اس طرح کا انتظام کریں کہ اگر بچوں کے جنسی استحصال پر مبنی مواد ڈالے جائیں تو وہ خود بخود ہی بلاک ہو جائیں۔ اس کے لیے اپنے ایلگوردم کو بدلیں اور اپنے رپورٹنگ میکانزم کی بھی اصلاح کریں۔ اگر ان ہدایات پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تو آئی ٹی ایکٹ 2021 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 79 کے تحت انھیں قانون سے بچانے والی سیکورٹی واپس لے لی جائے گی۔


ریاستی وزیر مملکت راجیو چندرشیکھر نے بتایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس، یوٹیوب اور ٹیلی گرام کو نوٹس اس لیے بھیجا گیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کے پلیٹ فارم پر بچوں کے جنسی استحصال سے جڑا کوئی مواد موجود نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو یہ یقینی بنانا ہوگا، ورنہ انھیں سنگین نتائج بھی بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔ راجیو چندرشیکھر کا کہنا ہے کہ حکومت آئی ٹی اصولوں کے تحت ایک محفوظ اور بھروسہ مند انٹرنیٹ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔