مرکزی حکومت نے آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا کو پاکستان جانے کی اجازت نہیں دی

مرکزی حکومت نے ہند-پاک کے درمیان تلخی بھرے سیاسی تعلقات کو دیکھتے ہوئے منوج جھا کو پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔

منوج جھا، تصویر آئی اے این ایس
منوج جھا، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت نے آر جے ڈی کے راجیہ سبھا رکن منوج جھا کو آسما جہانگیر سمیلن میں شامل ہونے کے لیے پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ منوج جھا نے 23 اکتوبر کو ایک سماجی پروگرام میں حصہ لینے کے لیے اٹاری-واگھہ سرحد کے ذریعہ سے لاہور جانے کے لیے مرکز کی اجازت مانگی تھی۔ آسما جہانگیر مشہور سماجی کارکن تھیں، جنھوں نے پاکستان میں اقلیتوں کے لیے کافی کام کیا ہے۔

میڈیا کو جانکاری دیتے ہوئے منوج جھا نے کہا کہ انھوں نے اپنا پاکستان دورہ رد کر دیا ہے کیونکہ مرکز نے ان کی گزارش کو ٹھکرا دیا ہے۔ منوج جھا نے کہا کہ 23 اکتوبر کو پاکستان کی عظیم سماجی کارکن آسما جہانگیر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے لاہور میں ایک سمیلن منعقد کیا جا رہا ہے۔ مجھے ’جمہوری حقوق کی حفاظت کے لیے سیاسی پارٹیوں کا کردار‘ سبجیکٹ پر تقریر دینے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔ اس سے مجھے پاکستانی لوگوں کو یہ بتانے کا موقع ملتا کہ کیسے ہندوستان کی سیاسی پارٹیاں یہاں کے سماج کے جمہوری اقدار کو بنائے رکھنے میں تعاون دے رہے ہیں۔


ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت نے دونوں ممالک کے درمیان کھٹاس بھرے سیاسی اور اسٹریٹجک تعلقات کو دیکھتے ہوئے منوج جھا کو پاکستان جانے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں کسی بھی ہندوستانی، خصوصاً ایک رکن پارلیمنٹ کے لیے جان کا خطرہ ہونے سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔

سرکاری پروٹوکول کے مطابق اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی یا اراکین قانون ساز کونسل کو کسی بھی بیرون ممالک میں جانے سے پہلے حکومت کی اجازت لینی ہوتی ہے اور سفر کے مقصد کا تذکرہ کرنا ہوتا ہے۔ اسی کے تحت منوج جھا نے بھی اجازت کے لیے مرکزی حکومت کے سامنے ایک درخواست دی تھی، جسے حکومت نے ٹھکرا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔