اتراکھنڈ میں برفانی تودے گرنے کا واقعہ، پہاڑ پر پھنسے 28 زیر تریبت کوہ پیما، راحت رسانی کا کام جاری

اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے بتایا کہ دروپدی کی ڈنڈا-2 پہاڑی چوٹی پر برفانی تودے میں پھنسے این آئی ایم کے 28 ٹرینیوں میں سے 8 کو بچا لیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہرادون: اتراکھنڈ میں دروپدی کی ڈنڈا-2 پہاڑی چوٹی پر برفانی تودہ گرنے کی وجہ سے نہرو ماؤنٹینیرنگ انسٹی ٹیوٹ کے 28 زیر تربیت کوہ پیما درماندہ ہو گئے ہیں۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ٹوئٹ کیا کہ برفانی تودے میں پھنسے زیر تربیت کوہ پیما کو بچانے کے لیے ضلع انتظامیہ، این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فوج اور آئی ٹی بی پی کے جوانوں کی جانب سے تیزی سے راحت اور بچاؤ کا کام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستانی فضائیہ نے بھی دو چیتا ہیلی کاپٹرز راحت رسانی کے لئے بھیج دیئے ہیں۔

اتراکھنڈ کے ڈی جی پی اشوک کمار نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ دروپدی کی ڈنڈا-2 پہاڑی چوٹی پر برفانی تودے میں پھنسے این آئی ایم کے 28 ٹرینیوں میں سے 8 کو بچا لیا گیا ہے۔ جبکہ باقی ماندہ کی تلاش اور بچاؤ کے لیے فضائیہ کے ہیلی کاپٹرز تعینات کر دیئے گئے ہیں۔


ابتدائی اطلاعات کے مطابق برفانی تودہ گرنے کا واقعہ آج صبح 9 بجے کے قریب پیش آیا۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں دہرادون کے سہستردھارا ہیلی پیڈ سے دروپدی کی ڈنڈا-2 پہاڑی چوٹی پر برفانی تودے میں پھنسے ٹرینیوں کو بچانے کے لیے روانہ ہوگئیں۔

وزیر اعلیٰ دھامی نے کہا کہ انہوں نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ سے بات کی ہے اور بچاؤ آپریشن میں تیزی لانے کے لیے فوج سے مدد کی اپیل کی ہے۔ دھامی نے کہا کہ "انہوں نے ہمیں مرکز کی طرف سے ہر ممکن مدد کا یقین دلایا ہے۔ سب کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔"


اس دوران وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بھی ٹوئٹر پر جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور غمزدہ خاندانوں کو تسلی دی، جنہوں نے اپنے کنبہ کے افراد کو کھو دیا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں راج ناتھ سنگھ نے کہا، "اترکاشی میں نہرو کوہ پیمائی انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کی گئی کوہ پیمائی مہم میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے قیمتی جانوں کے ضیاع کی افسوسناک خبر سے گہرا دکھ ہوا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔