سی بی ایس ای کے 10 ویں، 12 ویں کے امتحانات کے نتائج جلد

ڈاکٹر نشنک نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ شمالی دہلی کے علاوہ ملک بھر میں دسویں بورڈ کے سبھی امتحان ہو چکے ہیں اور امتحانات کے پرچوں کی جانچ کا کام جاری ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر ڈاکٹر رمیش پوکھریال نے کہا ہے کہ سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) کی 10 ویں اور 12 ویں کے امتحان کی جوابات کی کاپیوں کی جانچ جاری ہے اور 50 دنوں کے دوران یہ کام مکمل ہو جائے گا اور جلد ہی امتحان کے نتائج ظاہر کر دیئے جائیں گے۔ ڈاکٹر نشنک نے جمعرات کو یہاں ملک بھر کے اساتذہ کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کرتے ہوئے یہ اطلاع دی۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر نشنک اس سے پہلے طالب علموں اور والدین کے ساتھ اس طرح بات چیت کر چکے ہیں۔ ڈاکٹر نشنک نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ شمالی دہلی کے علاوہ ملک بھر میں دسویں بورڈ کے سبھی امتحان ہو چکے ہیں اور امتحانات کے پرچوں کی جانچ کا کام جاری ہے۔ اس کے لئے ملک میں 3000 جانچ مرکز بنائے گئے ہیں جہاں سے امتحان کی کاپیاں اساتذہ کے گھر پر پہنچائی جا رہی ہیں۔


انہوں نے واضح کیا کہ جو استاد پرچوں کی جانچ میں لگے ہوئے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ آن لائن کلاسز بھی لے رہے ہیں، انہیں اپنے دن بھر کے کام کی رپورٹ بھیجنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ انہیں اس بات کی چھوٹ دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی استاد کو یہ ہدایت ملتی ہے کہ وہ كام کی اطلاع جمع کرائیں تو وہ استاد اس بات کی شکایت مجھ سے کر سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ ملک میں کورونا وبا کی وجہ لاک ڈاؤن کے بعد جب حالات معمول پر آئیں گے تبھی کلاسز شروع ہوں گی اور اس کے لئے ایک رہنما ہدایت جاری کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سمت میں ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے اور این سی ای آر ٹی اس ٹاسک فورس کی سفارشات کی بنیاد پر یہ گائڈلائنس جاری کرے گی۔


ڈاکٹر نشنک نے کہا کہ اسکول کھلنے پر ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ایک کلاس میں 40 بچے بیٹھیں گے یا 30۔ یہ سب نئے رہنما خطوط میں ہوگا اور کلاس بلانے کے لئے کیا عمل ہو یہ ساری باتیں ہدایات میں جاری کی جائیں گی۔ انہوں نے ملک بھر کے اساتذہ کا اس بات کے لئے شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے لاک ڈاؤن کے دوران آن لائن تعلیم کے ذریعے طالب علموں کو اچھی طرح پڑھایا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔