راجستھان میں انتخابی مہم ختم، زیادہ تر نشستوں پر کانگریس اور بی جے پی میں مقابلہ

راجستھان اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلی وسندھرا راجے کے جھالرا پاٹن، سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت کے سردار پورہ اور ریاستی کانگریس صدر سچن پائلٹ کے ٹونک حلقہ سمیت زیادہ تر نشستوں پر براہ راست مقابلہ ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جے پور: آج راجستھان اسمبلی انتخاابت کے لئے انتخابی مہم ختم ہو گئی اور اس کے ساتھ ہی انتخابی شور اور ہنگامہ ختم ہو گیا۔ اب امیدوار اور کارکنان سات تاریخ کو ہونے والی ووٹنگ کے لئے تیاری کریں گے۔ راجستھان اسمبلی انتخابات میں وزیر اعلی وسندھرا راجے کے جھالراپاٹن، سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت کے سردار پورہ اور ریاستی کانگریس صدر سچن پائلٹ کے ٹونک اسمبلی حلقہ سمیت ریاست کی زیادہ تر نشستوں پر براہ راست مقابلہ ہے۔ ریاست سے ملنے والی خبروں سے اس بات کا اندازہ ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت کے خلاف بہت ناراضگی ہے۔

7 دسمبر کو اسمبلی کی دو سو میں سے 199 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں بی جے پی نے تمام سیٹوں پر، کانگریس نے 195 اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور دیگر پارٹیوں اور آزاد سمیت کل 2274 امیدوار انتخابی میدان میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ضلع الور کے رام گڑھ اسمبلی حلقہ سے بی ایس پی امیدوار لکشمن سنگھ کی ناگہانی موت سے وہاں انتخابات ملتوی کردیاگیا ہے۔

مسز راجے کا جھالاواڑ ضلع کی جھالرا پاٹن اسمبلی حلقہ سے بی جے پی چھوڑ کر کانگریس میں آئے سابق رکن اسمبلی مانوندر سنگھ سے براہ راست مقابلہ ہے۔ اگرچہ راجے کے دو بار وزیر اعلی بننے اور اس علاقے میں دھول پور کے بعد سال 2003 سے مسلسل یہاں سے رکن اسمبلی منتخب ہو نے سے ان کی پوزیشن کافی مستحکم قرار دی جا رہی تھی لیکن مانوندر سنگھ کے میدان میں اترنے سے ان کی پوزیشن کافی نازک ہو گئی ہے۔

اسی طرح دو بار وزیر اعلی رہ چکے گہلوت ضلع جودھ پور کے سردار پورہ اسمبلی حلقہ میں مستحکم پوزیشن میں ہیں اور ان کا مقابلہ گزشتہ بار ان کے سامنے الیکشن ہار چکے بی جے پی امیدوار شمبھو سنگھ كھیتاسر سے ہے جبکہ پائلٹ کا ٹونک اسمبلی حلقہ میں ریاست کے پی ڈبلیو ڈی کے وزیر یونس خان سے براہ راست مقابلہ ہے۔ خان بی جے پی کے اکلوتے مسلم امیدوار ہیں۔

سال 2008 میں ایک ووٹ سے ہارنے والے سابق مرکزی وزیر اور کانگریس امیدوار ڈاکٹر سی پی جوشی کا اس بار ناتھ دوارا سیٹ سے حال میں کانگریس سے بی جے پی میں آئے مہیش پرتاپ سنگھ سے براہ راست مقابلہ ہے۔ اسی طرح پانچ بار رکن اسمبلی منتخب ہوچکیں سینئر بی جے پی لیڈر سوريہ كانتا ویاس سورساگر اسمبلی حلقہ میں کانگریس امیدوار پروفیسر ایوب خان، پنچایتی راج کے وزیر مملکت راجندر راٹھور کامقابلہ کانگریس امیدوار رفیق منڈیلیہ، انتا سے وزیر زراعت بھگوان لال سینی کا سابق وزیر اور کانگریس امیدوار پرمود جین، کوٹہ(شمال) سے سابق وزیر داخلہ اور کانگریس امیدوار شانتی دھاریوال کا بی جے پی امیدوار پرہلاد گنجل اور كولايت اسمبلی حلقہ میں اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رامیشور ڈوڈی کا گزشتہ انتخابات میں باغی رہے بی جے پی امیدوار بہاری لال وشنوئی سے براست مقابلہ کی امید ہے۔

اگرچہ ضلع سروہی کے پنڈواڑہ آبو اسمبلی حلقہ میں آزاد اور شیوسینا امیدواروں کے انتخابی میدان میں دم خم دکھانے سے وہاں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور سب سے بڑی اپوزیشن کانگریس امیدواروں سمیت پانچ امیدواروں میں انتخابی مقابلہ ہونے کے آثار ہیں جبکہ گنگا نگر اسمبلی حلقہ میں بی جے پی اور کانگریس کے علاوہ چار بار رکن اسمبلی رہے سابق وزیر رادھے شیام کے آزاد، باغی راج کمار گوڑ اور جے ديپ بياني اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) امیدوار پرہلاد ٹاک اور موجودہ رکن اسمبلی زميندار پارٹی کی کامنی جندل کے انتخابی میدان میں ہونے سے یہاں سات امیدواروں کے درمیان مقابلہ برابری کا ہوتا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Dec 2018, 7:09 PM