’آخری کسان تک گیہوں کی خرید‘ بی جے پی حکومت ثابت کرے کہ یہ ایک جملہ نہیں تھا: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو کسانوں کے گیہوں کی کم خرید پر ہدف تنقید بنایا اور گیہوں کی سرکاری خرید کی آخری تاریخ میں توسیع کرنے کا مطالبہ کیا

پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia
پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ اتر پردیش میں گیہوں کی سرکاری خرید کی آخری تاریخ گزر چکی ہے، لیکن ایسے بہت سے کسان ہیں جن کا گیہوں نہیں خریدا گیا ہے۔ انہوں نے یوپی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گیہوں خرید کی آخری تاریخ میں توسیع کر کے تمام کسانوں کے گیہوں کی خرید کو یقینی بنایا جائے۔

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’اتر پردیش میں گیہوں خرید کی آخری تاریخ نکل گئی ہے اور کئی کسانوں کے گیہوں کی سرکاری خرید نہیں ہو پائی ہے۔ ’آخری کسان تک گیہوں کی خرید‘ اگر یہ جملہ نہیں تھا تو بی جے پی حکومت گیہوں کی خرید کی تاریخ کو آگے بڑھا کر زیادہ سے زیادہ خرید کو یقینی بنائے۔ بصورت دیگر بارش میں کسانون کا گیہوں برباد ہو جائے گا۔


پرینکا گاندھی نے یہ اپیل یوگی آدتیہ ناتھ کو خط لکھ کر اس بات سے آگاہ کرنے کے دو دن بعد کی ہے کہ ریاست میں پیدا ہونے والے گیہوں کی محض 14 فیصد خرید ہو پائی ہے۔ انہوں نے خط میں یہ بھی کہا تھا کہ کئی گاؤوں میں خرید کے مرکز بند ہیں اور متعدد مراکز پر بہت ہی کم مقدار میں گیہوں کی خرید کی جا رہی ہے۔

اس سے قبل اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماجوادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بھی ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کر کے کہا تھا کہ بی جے پی نے کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا جملہ دیا تھا، لیکن آج انہوں نے کسانوں کو سڑک پر لا دیا ہے۔ بانگر مئو (اناؤ) میں متبادل نظام اور جگہ کی قلت کے سبب مکّا کی فصل سڑکوں پر سکھائی جا رہی ہے۔ کیا یہی ہے بی جے پی کی ترقی کا سفر؟‘‘


خیال رہے کہ سرکاری گیہوں خرید مراکز پر ان دنوں کسانوں کی ٹریکٹر ٹرالیوں کی قطار لگی ہوئی ہے۔ اگرچہ حکومت کی جانب سے 22 جون تک سرکاری مراکز پر گیہوں کی خرید کی گئی ہے مگر اس کے بعد سے خرید کا عمل بند کر دیا گیا، اس کے سبب کسانوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔ وہیں اب کسانوں نے مجبور ہو کر گیہوں کو سڑک پر پھینکنے کا انتباہ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔