بلڈوزر شاہین باغ پہنچ گیا، تجاوزات کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے

جہانگیر پوری کے بعد دہلی کے شاہین باغ علاقے میں تجاوزات ہٹانے کا معاملہ مسلسل گرم ہے۔ روسٹر کے مطابق آج وہاں بلڈوزر پہنچ گیا ہے۔

شاہین باغ میں بلڈوزر
شاہین باغ میں بلڈوزر
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے شاہین باغ علاقے میں تجاوزات ہٹانے کا کام آج ہونا ہے جس کے لئے بلدوزر وہاں پہنچ گیا ہے۔ ملبہ اٹھانے کے لیے کچھ گاڑیاں بھی لائی گئی ہیں۔ دہلی پولیس کی مناسب سیکورٹی کی موجودگی میں تجاوزات کو ہٹایا جائے گا۔ ایم سی ڈی ملازمین شاہین باغ پہنچ گئے ہیں، جن کے ہاتھوں میں شناخت کے لئے سرخ فیتہ بندھا ہوا ہے۔ خبر کے مطابق دہلی پولیس آج شاہین باغ علاقے میں تجاوزات ہٹانے کے لیے فورس فراہم کر رہی ہے۔

اس سے پہلے اطلاع آئی تھی کہ دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ آج ایم سی ڈی کو مناسب حفاظتی انتظامات کے لیے فورس نہیں دی جا سکتی۔ دہلی پولیس نے کہا تھا کہ جنوب مشرقی ضلع، جس میں شاہین باغ آتا ہے، بہت زیادہ حساس ہے اور وہاں فورسز کو تعینات کیا گیا ہے، اس کی وجہ سے تجاوزات ہٹانے کے لیے فورس نہیں مل سکی ہے۔ لیکن خبروں کے مطابق اب ایسا نہیں ہے اور دہلی پولیس نے فورس فراہم کرنے کے لئے کہہ دیا ہے۔ اس سے قبل بھی پولیس پروٹیکشن نہ ہونے کی وجہ سے تجاوزات ہٹانے کی کارروائی پر 8 مئی تک پابندی عائد کر دی گئی تھی۔


بتادیں کہ ساؤتھ ایم سی ڈی نے پہلے ایک مکمل روسٹر تیار کیا تھا۔ اس میں بتایا گیا کہ جنوبی دہلی کے کس علاقے میں تجاوزات ہٹانے کے لیے بلڈوزر کب چلے گا اور اسی روسٹر کے مطابق آج شاہین باغ کےعلاقہ میں کارروائی ہونی ہے۔ واضح رہے روسٹر کے مطابق صرف ایک ہی دن یعنی پہلے ہی دن کارروائی ہو سکی تھی۔

منصوبے کے مطابق تغلق آباد میں ایم بی روڈ کے آس پاس کرنی شوٹنگ رینج کے علاقے میں 4 مئی کو تجاوزات ہٹا دیئے گئے اور وہاں پر مقامی لوگوں نے جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کی اس کارروائی کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ان کی دکانیں 15 سال سے یہاں ہیں۔ اب میونسپل کارپوریشن نے انہیں اچانک توڑ دیا ہے۔


دہلی بی جے پی کے ریاستی صدر آدیش گپتا کے اس خط کے بعد جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن نے تجاوزات ہٹانے کی مہم شروع کی تھی، جس میں انہوں نے جنوبی اور مشرقی میونسپل کارپوریشن سے روہنگیا، بنگلہ دیشی اور دیگر سماج دشمن عناصر کے ذریعہ کئے گئے تجاوزات کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔