بجٹ 2023: پی ایم مودی نے عام لوگوں سے ’آخری مکمل بجٹ‘ کے لیے مانگا مشورہ، ملا 10 دسمبر تک کا وقت

عوام سے بجٹ کے متعلق مشورہ دینے کی گزارش مرکزی حکومت پہلے ہی کر چکی ہے، 24 نومبر سے 10 دسمبر 2022 کے درمیان لوگوں سے اپنا مشورہ www.mygov.in پر دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس
پی ایم مودی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے بجٹ 24-2023 سے قبل مختلف شعبہ سے تعلق رکھنے والے سرکردہ شخصیات کے ساتھ کئی دور میں پری-بجٹ میٹنگیں کیں، اور میٹنگوں کا یہ دور 28 نومبر کو ختم ہو گیا۔ اس دوران صنعتی طبقہ، زرعی شعبہ اور ماہرین معیشت کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔ اب بجٹ 24-2023 کے لیے عام لوگوں سے مشورہ طلب کیا گیا ہے۔ یہ مشورہ وزیر اعظم نریندر مودی نے خود اپنے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل پر ایک پوسٹ کے ذریعہ طلب کیا ہے۔

دراصل عوام سے بجٹ کے متعلق مشورہ دینے کی گزارش مرکزی حکومت پہلے ہی کر چکی ہے۔ 24 نومبر سے 10 دسمبر 2022 کے درمیان لوگوں سے اپنا مشورہ www.mygov.in پر دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ اس بارے میں مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے 26 نومبر کو ایک ٹوئٹ کر جانکاری بھی دی تھی اور لوگوں سے مشورے طلب کیے تھے۔ اب 28 نومبر کو نرملا سیتارمن کے ٹوئٹ کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ری-ٹوئٹ کیا ہے اور لکھا ہے ’’اپنا نظریہ ظاہر کریں...۔‘‘


غور طلب بات یہ ہے کہ ایک طرف عام لوگ مہنگائی سے پریشان ہیں، اور دوسری طرف صنعتی طبقہ بھی معیشت کی بدحالی کا شکار ہے۔ عام لوگوں کی بات کی جائے تو کھانے پینے کی چیزوں سے لے کر ای ایم آئی تک مہنگی ہو گئی ہے۔ آمدنی اس رفتار سے نہیں بڑھی ہے جس رفتار سے مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی معاشی بحران کے پیش نظر ایک الگ خوف کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس لیے حکومت کے سامنے بجٹ کے ذریعہ عام لوگوں کو مہنگائی سے راحت دینے کے ساتھ ساتھ معیشت کو عالمی جھٹکوں سے بچانے کا بھی چیلنج ہوگا۔

واضح رہے کہ یکم فروری 2023 کو مودی حکومت کی دوسری مدت کار کا پانچواں اور آخری مکمل بجٹ نرملا سیتارمن پیش کریں گی۔ 2014 کے بعد یہ بجٹ مودی حکومت کا 10واں مکمل بجٹ ہوگا۔ نرملا سیتارمن بھی لگاتار پانچویں بار بجٹ پیش کریں گی۔ 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخاب سے قبل یہ آخری مکمل بجٹ ہے، اور اس بجٹ کے ذریعہ مودی حکومت کے سامنے سبھی لوگوں کو خوش کرنے کا چیلنج ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔