بی جے پی اور طالبان دونوں کی سوچ ایک جیسی ہے: طارق انور

طارق انور نے کہا کہ ’’آج ایک تنگ نظر جماعت ملک میں نفرت کا زہر گھول رہی ہے، ہر جگہ نفرت کی دیوار کھڑی کی جا رہی ہے جس سے ہمارے ملک کی مشترکہ تہذیب نقصان پہنچ رہا ہے۔‘‘

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طارق انور
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے طارق انور
user

محمد تسلیم

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر و سابق مرکزی وزیر اور آل انڈیا قومی تنظیم کے قومی صدر طارق انور نے آج دہلی انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران طالبان کا موازنہ آر ایس ایس اور بی جے پی سے کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی اور طالبان دونوں کی سوچ ایک جیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان افغانستان کو اسلامی ملک بنانا چاہتا ہے تو وہیں آر ایس ایس اور بی جے پی ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانا چاہتی ہیں۔

طارق انور نے اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کے نظریات یکساں ہیں جو ملک کے امن و امان اور سالمیت کے لئے بہت خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ہمیں دیکھنا ہے کہ ان نظریات کو شکست کیسے دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ایک تنگ نظر جماعت ملک میں نفرت کا زہر گھول رہی ہے، ہر جگہ نفرت کی دیوار کھڑی کی جا رہی ہے جس سے ہمارے ملک کی مشترکہ تہذیب نقصان پہنچ رہا ہے۔


کانگریس لیڈر نے کہا کہ اس ملک میں چاہے نفرت کی کتنی ہی فضائیں چلیں یا کوئی نفرت کا منصوبہ بنایا جائے فرقہ پر ستوں کے ناپاک ارادے کبھی بھی میاب نہیں ہونے والے۔ طارق انور نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے یہ بھی کہا کہ آج بھی ہندوستان میں عدم تشدد کے پیروکار بابائے قوم مہاتما گاندھی جی کی فکر کو ماننے والے موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا مسلم سماج کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت مین اسٹریم سے الگ تھلگ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا قومی تنظیم کی بنیاد ملک میں جاری نفرت کے خلاف اور محبت کو فروغ دینے کیلئے 1986 میں ڈالی گئی تھی۔

تصویر بذریعہ محمد تسلیم
تصویر بذریعہ محمد تسلیم

طارق انور نے کہا کہ ہماری کوشش نفرت چھوڑو بھار ت جوڑو کی ہے اور ہمارے تنظیم ملک کو جوڑنے اور سیکولر ازم کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر ہی ہے۔ طارق انور نے کہا کہ اس تنظیم میں سرکردہ شخصیات کا شامل ہونے کا سلسلہ جاری ہے جو ملک کے سبھی طبقہ میں اتحاد قائم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ہماری تنظیم ممبر سازی کی مہم بھی شروع کی ہے۔ طارق انور نے کہا کہ وہ ہی ملک کی ترقی کی طرف گامزن ہوتا ہے جو انتہا پسندی کا راستہ اختیار نہ کرتے ہوئے قومی یکجہتی کو فروغ دینے کا کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پھیلائی جا رہی مذہبی منافرت کے خلاف ہمیں مل کر آواز اٹھانا چاہیے۔


اس موقع پر طارق انور نے آل انڈیا قومی تنظیم کے دہلی کے نو منتخب صدر ہدایت اللہ جیٹنل کو مبارکباد پیش کی اور ان صحافیوں سے ان متعارف کرایا۔ اس دوران ہدایت اللہ جیٹنل نے ریاستی ذمہ داری دئیے جانے پر قومی صدر طارق انور کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ میں اس ذمہ داری کو بخوبی انجام دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی تنظیم کے نظریات کو کس طرح فروغ ملے اس کے لئے میں اپنی پوری ذمہ داری کے ساتھ کام کروں گا۔ مزید یہ کہ قومی تنظیم ہر مذاہب و طبقہ کے لوگوں کو ساتھ لے کر ان کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے۔

نوجوانوں کے تعلق سے بات کرتے ہوئے ہدایت اللہ جینٹل نے کہا کہ نوجوان کسی بھی ملک کے بیش قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں ہم ان کو سرکاری نوکری اور ان کی ترقی کے کے لئے ترغیب دیتے ہیں تاکہ وہ اپنے مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرسکیں اور کامیاب ہوکر ملک و معاشرے کا نام روشن کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مذہبی منافرت کے خلاف نفرت چھوڑو بھارت جوڑو کے عنوان سے اپنی مہم چلا رہے ہیں جس کے مثبت نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے سبب تنظیم کام روکا ہوا تھا، اب دھیرے دھیرے حالات معمول پر آنے لگے ہیں تو ہم جلد ہی اپنی پوری ٹیم کے ساتھ محنت سے کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔


اس موقع پر اتر پر دیش پروفیشنل کانگریس کے صدر یوپی کے ایسٹ کے صدر محمد طاریق صدیقی نے لوگوں سے تنظیم کو مضبوط کرنے کی اپیل کی۔ اس موقع پر محمد احمد، قومی تنظیم ہر یانہ سے راجہ انصاری، ڈاکٹر سید احمد خان، اور محمد رئیس ادریسی سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔