دہلی کے تعلیمی اداروں کو پھر بم کی دھمکی، ڈی پی ایس سمیت کئی اسکول خالی کرائے گئے

دہلی میں ایک بار پھر کئی تعلیمی اداروں کو بم کی دھمکی دی گئی، جس کے بعد ڈی پی ایس دوارکا سمیت متعدد اسکول خالی کرائے گئے۔ پولیس، بم اسکواڈ اور فائر بریگیڈ نے کارروائی شروع کی، اب تک کچھ مشتبہ نہیں ملا

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر/ قومی آواز / وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی ایک بار پھر بم کی دھمکیوں سے لرز اٹھا۔ ہفتے کی صبح (20 ستمبر) کو دہلی کے متعدد تعلیمی اداروں کو ای میل کے ذریعے دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کی اطلاع دی گئی۔ دھمکی ملنے والے اسکولوں میں دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) دوارکا، سروودیہ سینئر سیکنڈری اسکول، قطب مینار اور نجف گڑھ میں واقع کرشنا ماڈل پبلک اسکول شامل ہیں۔ ان اسکولوں کی انتظامیہ نے میل دیکھتے ہی فوری ایکشن لیتے ہوئے کیمپس خالی کرا دیا۔

صبح کے وقت جب بچے اور اساتذہ اسکول پہنچ چکے تھے، تو اچانک موصول ہونے والی اس اطلاع نے ماحول کو خوف و ہراس میں مبتلا کر دیا۔ اسکول مینجمنٹ نے طلبہ کو فوری طور پر محفوظ جگہ پر منتقل کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس، بم اسکواڈ اور فائر بریگیڈ کی ٹیمیں متعلقہ مقامات پر پہنچ گئیں اور پورے احاطے کی باریکی سے تلاشی شروع کر دی۔

آخری اطلاع موصول ہونے تک کسی بھی طرح کا مشتبہ مواد یا سامان نہیں ملا تھا، تاہم پولیس نے سکیورٹی کے پیش نظر سرچ آپریشن جاری رکھا ہوا تھا۔ ہر اسکول کے اندر اور اطراف میں فورسز کو تعینات کیا گیا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے۔


یہ پہلا موقع نہیں ہے جب دہلی کے اسکولوں کو اس نوعیت کی دھمکیاں ملی ہیں۔ گزشتہ کئی مہینوں سے وقفے وقفے سے تعلیمی اداروں کو ای میل یا فون کے ذریعے بم رکھنے کی اطلاعات دی جاتی رہی ہیں۔ ہر بار اسکولوں کو بند کرایا جاتا ہے، طلبہ و اساتذہ کو باہر نکالا جاتا ہے اور پولیس و بم اسکواڈ کی ٹیمیں مکمل تلاشی کرتی ہیں۔ اب تک تمام دھمکیاں جھوٹی ثابت ہوئی ہیں لیکن اس سے نہ صرف طلبہ کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے بلکہ والدین اور اسٹاف میں بھی تشویش کی لہر دوڑ جاتی ہے۔

سائبر سیل اس وقت ان ای میلز کے پیچھے کارفرما عناصر کا سراغ لگانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ای میل کے ذریعے ملنے والی دھمکیوں کا تعلق اکثر بیرونِ ملک سے جڑے سرورز سے ہوتا ہے، جس کی وجہ سے تفتیش میں وقت لگ رہا ہے۔ پولیس کے مطابق معاملے کی گہرائی سے جانچ جاری ہے اور دھمکی دینے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

سلامتی کے ماہرین کے مطابق بار بار ہونے والی اس طرح کی جھوٹی دھمکیاں سکیورٹی سسٹم پر سوالیہ نشان کھڑا کرتی ہیں۔ والدین اور تعلیمی اداروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں تاکہ اس قسم کے واقعات کا سدباب کیا جا سکے۔

فی الحال دہلی پولیس نے والدین سے اپیل کی ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور انتظامیہ پر اعتماد رکھیں۔ سرچ آپریشن مکمل ہونے تک اسکول بند رہیں گے اور حالات معمول پر آنے کے بعد ہی دوبارہ کھولے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔