دہلی میں پھر بم کی دھمکی، سی آر پی ایف کے اسکولوں میں بھیجے گئے ای میل

دہلی پولیس کے ایک افسرنے بتایا کہ فی الحال تمام مقامات کو محفوظ قرار دیا گیا ہے لیکن چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ سائبر سیل معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور ای میل بھیجنے والے کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب/یوٹیوب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

مغربی دہلی کے دوارکا اور پرشانت وہار واقع سی آر پی ایف کے دو اسکولوں کو منگل کو ای میل کے ذریعے بم کی دھمکیاں موصول ہوئیں۔ ساکیت کورٹ، روہنی کورٹ اور پٹیالہ ہاؤس کورٹ کو بھی دھمکی آمیز پیغامات بھیجے گئے۔ اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس، بم اسکواڈ اورڈاگ اسکواڈ کی ٹیمیں فوری طور پر تمام مقامات پر پہنچ گئیں اور جانچ کی لیکن کوئی مشکوک چیز نہیں ملی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ای میل جیش محمد دہشت گرد تنظیم کے نام سے بھیجا گیا تھا، جس کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں کو پورے شہر میں چوکسی بڑھادی۔

قومی راجدھانی میں منگل کو سیکورٹی ایجنسیوں کو اس وقت الرٹ موڈ میں آنا پڑا جب ایک ہی دن میں دو سی آر پی ایف اسکولوں اور3 کورٹ کمپلیکس کو بم دھمکی ملنے کی اطلاع سامنے آئی۔ دھمکی آمیز ای میل دوارکا کے سی آر پی ایف پبلک اسکول اور پرشانت وہار کے سی آر پی ایف اسکول کو بھیجا گیا تھا۔ اسی ای میل میں ساکیت کورٹ، روہنی کورٹ اور پٹیالہ ہا ؤس کورٹ کو نشانہ بنائے جانے کا بھی دعویٰ کیا گیا تھا۔


اطلاع ملتے ہی دہلی پولیس، سی آر پی ایف افسران، بم اسکواڈ اور ڈاگ اسکواڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر اسکولوں کو خالی کرالیا گیا اورکیمپسوں کی گہرائی سے تلاشی لی گئی۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں اسکولوں کی مکمل تلاشی کے دوران کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا۔ادھرعدالتی احاطوں میں بھی سرچ آپریشن کیا گیا۔ ساکیت کورٹ، روہنی کورٹ اور پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے احاطے میں سیکورٹی پہلے سے ہی سخت تھی۔

دھمکی کے بعد پولیس نے چیکنگ اور علاقے کی نگرانی بڑھا دی۔ دونوں مقامات کی تلاشی کے بعد کوئی مشکوک مواد نہیں ملا۔ پولیس ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ دھمکی آمیز ای میل مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم جیش محمد نے بھیجی تھی۔ حالانکہ تفتیشی ایجنسیاں ای میل کے مقام، سرور ہٹس اور تکنیکی پیرا میٹرز کی جانچ کر رہی ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ خطرہ حقیقی ہے یا شرارت۔ دہلی پولیس کے ایک افسرنے بتایا کہ فی الحال تمام مقامات کو محفوظ قرار دیا گیا ہے لیکن چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ سائبر سیل معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور ای میل بھیجنے والے کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے۔