مودی حکومت میں مہنگائی کی مار جاری، امول-مدر ڈیری دودھ کی قیمت میں پھر اضافہ

نئی شرحوں کا اعلان کرنے کے بعد امول اور مدر ڈیری کے گولڈ، تازہ اور شکتی برانڈ دودھ کی قیمتوں میں دو روپے فی لیٹر کا اضافہ ہو گیا ہے، ظاہر ہے اس اضافہ سے عام آدمی کی جیب پر مزید بوجھ بڑھے گا۔

امول-مدر ڈیری دودھ، تصویر آئی اے این ایس
امول-مدر ڈیری دودھ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مودی حکومت میں جاری کمر توڑ مہنگائی کے درمیان عام آدمی کو مزید ایک جھٹکا لگا ہے۔ دودھ کا کاروبار کرنے والی کمپنی ’امول‘ اور ’مدر ڈیری‘ نے ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے۔ نئی شرحیں بدھ یعنی 17 اگست 2022 سے نافذ ہوں گی۔ کانگریس نے اس تعلق سے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دہی-لسی پر جی ایس ٹی کی مار کے بعد اب دودھ کو بھی نہیں بخشا۔‘‘ ظاہر ہے اس اضافہ سے عام آدمی کی جیب پر بوجھ مزید بڑھے گا۔

منگل کو گجرات کو-آپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن نے امول دودھ کی قیمتوں میں دو روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا۔ اس کے فوراً بعد ہی مدر ڈیری نے بھی دودھ کی قیمت میں اضافہ کر دیا۔ امول دودھ کی قیمتوں میں کیا گیا اضافہ گجرات کے علاوہ دہلی-این سی آر، مغربی بنگال، ممبئی اور ان سبھی ریاستوں میں نافذ ہوگا جہاں امول کی مصنوعات فروخت ہوتی ہیں۔ امول دودھ کی نئی شرحیں بھی 17 اگست 2022 سے نافذ ہوں گی۔


گجرات کو-آپریٹو ملک مارکیٹنگ فیڈریشن نے دودھ کی قیمت بڑھانے کے اعلان کے بعد کہا کہ دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ دودھ پروڈکشن اور مینجمنٹ لاگت کی بڑھی ہوئی لاگت کو دیکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ گجرات کو آپریٹو نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ دودھ کی قیمتوں میں دو روپے فی لیٹر کے اضافہ سے مصنوعات کی ایم آر پی میں 4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے جو خوردنی اشیاء کی مہنگائی کی اوسط شرح سے کم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔