کشمیر میں بی جے پی کارکنان کو ایک منصوبہ کے تحت نشانہ بنایا جارہا: الطاف ٹھاکر

سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کیے جانے کے حوالے سے بی جے پی ترجمان الطاف ٹھاکر نے کہا کہ ہر کارکن کو سیکورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں، سیکورٹی صرف اس کو دی جاتی ہے جس کو زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

الطاف ٹھاکر، تصویر فیس بک پیج
الطاف ٹھاکر، تصویر فیس بک پیج
user

یو این آئی

سری نگر: بی جے پی جموں و کشمیر یونٹ کے ترجمان الطاف ٹھاکر نے پارٹی کارکنوں پر ہونے والے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر میں بی جے پی کے کارکنوں کو ایک منصوبہ بند سازش کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملی ٹنٹوں کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہمارے ارادے مضبوط ہیں اور ہم کسی بھی چلینج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔

موصوف ترجمان نے یہاں پیر کے روز نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'کشمیر میں بی جے پی کارکنوں کو ایک منصوبے کے تحت نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پارٹی یہاں مضبوط ہوگئی ہے جو ملی ٹنٹوں کے لئے باعث پریشانی ہے'۔ سیاسی کارکنوں کو سیکورٹی فراہم کیے جانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ 'ہر کارکن کو سیکورٹی فراہم کرنا ممکن نہیں ہے۔ سیکورٹی صرف اس کو دی جاتی ہے جس کو زیادہ خطرات ہوتے ہیں۔ ہم نے حکومت کو پلان دیا ہے کہ وادی کے دس اضلاع میں ہر جگہ سیاسی کارکنوں کو محفوظ رہائش گاہیں فراہم کی جائیں یہ مانگ صرف بی جے پی کارکنوں کے لئے نہیں بلکہ باقی پارٹیوں کے کارکنوں کے لئے بھی کی گئی ہے'۔


الطاف ٹھاکر نے کہا کہ ہم ملی ٹنٹوں کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'ہم ان کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں ہمارے ارادے ہمالیہ سے اونچے اور چٹان سے سخت ہیں۔ ہم ہر اس چلینج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں جو ہمارے اور عوام کے بیچ میں آئے گا۔'

کچھ کارکنوں کے مستعفی ہونے کے بارے میں بات کرتے ہوئے موصوف نے کہا کہ 'کچھ نئے کارکنوں نے دباؤ میں آکر استعفیٰ دیا ہے لیکن جو بھی پرانے بیس برسوں، دس برسوں، پانچ برسوں، دو برسوں سے کام کرنے والے کارکن ہیں وہ آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں اور آئندہ بھی رہیں گے'۔ انہوں نے کہا کہ ملی ٹنٹ اپنا کام کر رہے ہیں اور ہم بھی اپنا کام کرتے رہیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ وادی میں بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں پر مشتبہ ملی ٹنٹوں کے مبینہ حملوں میں تیزی آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Aug 2020, 5:59 PM