’وعدے پورے نہیں کرنے والی بی جے پی کو ووٹ مانگنے کا کوئی حق نہیں‘

رامیشور راؤ نے کہا ہے کہ وزیراعلی رگھوبر داس کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت گزشتہ پانچ برسوں میں وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے اس لئے اسے عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دمکا: جھارکھنڈ ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر اور سابق ممبر پارلیمنٹ رامیشور راؤ نے الزام لگاتے ہوئے آج کہا ہے کہ ریاست کے وزیراعلی رگھوبر داس کی قیادت میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت گزشتہ پانچ برسوں میں وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہے اس لئے اسے عوام سے ووٹ مانگنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں ہے۔

رامیشور نے یہاں دمکا میں منعقد نامہ نگاروں کی کانفرنس میں ریاست کے وزیراعلی رگھوور داس کی قیادت والی بی جے پی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی رگھوور داس نے اپریل 2018 تک سنتال پرگنہ کے سبھی علاقوں میں 24 گھنٹے بجلی فراہم نہیں کرنے پر ووٹ نہ مانگنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس علاقے میں کبھی بھی 16۔15 گھنٹے بجلی مہیا کرانا ممکن نہیں ہو پایا ہے۔ سابقہ اعلانات کو پورا نہیں کرپانے کی بنیاد پر وزیراعلی داس کو عوام سے دوبارہ ووٹ مانگنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔


ریاستی صدر نے کہا کہ جھارکھنڈ کی تشکیل کے 19 برسوں کے دوران تقریباً 16 برسوں تک ریاست میں بی جے پی کی حکومت رہی ہے لیکن سنتال پرگنہ سمیت ریاست کے مختلف علاقوں کے لوگ تعلیم، صحت، سڑک، روزگار، پینے کے پانی نہیں ملنے کی مسائل سے دوچار ہیں۔ حکومت عوام کو ان مسائل سے نجات دلانے میں پوری طرح ناکام ثابت رہی ہے۔ رامیشور نے کہا کہ پورا ملک معاشی مندی کے دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندی کی وجہ سے جو گھر کبھی خوشحال تھا آج وہ گھر بدحال ہے۔

ریاستی صدر نے کہا کہ ’اثر‘ نامی ادارہ کی سروے رپورٹ کے مطابق تعلیم کے معاملے میں جھارکھنڈ سب سے نچلے پائیدان پر آگیا ہے جو ریاست کی ترقی کے دعوی کی پول کھول رہا ہے۔


انہوں نے ریاست میں اس سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو روکنے کے لئے اپوزیشن کی تیاریوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی قیادت بی جےپی کی عوام مخالف حکومت کواکھاڑ پھینکنے کے لئے مہاگٹھ بندھن میں شامل پارٹیوں کے ساتھ متحد ہے۔

رامیشور نے کہا کہ کانگریس آنے والے اسمبلی انتخابات میں مہاگٹھ بندھن میں شامل پارٹیوں کے ساتھ مل کر پوری مضبوطی سے انتخابی میدان میں اترے گی۔ انہوں نے سیٹوں کی تقسیم سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں میں کہا کہ سبھی پارٹیوں کے ساتھ سیٹوں کی تال میل پر غوروفکر کیا جارہا ہے۔


کانگریس اعلی کمان کے ساتھ سبھی پارٹیوں کے اہم لیڈروں کے ساتھ آپسی رضامندی اور غوروفکر کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے سیٹوں کی تقسیم سے تعلق سے فی الحال کوئی اعدادوشمار فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وقت آنے پر اس کی جانکاری دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Oct 2019, 9:00 PM