کرناٹک میں مسلم ریزرویشن پر بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے، سپریم کورٹ میں آج ہوگا فیصلہ

گزشتہ دنوں کرناٹک میں برسراقتدار بی جے پی نے مسلمانوں کا ریزرویشن ختم کر دیا تھا، جس کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے اور آج اس معاملہ پر فیصلہ سنایا جا سکتا ہے

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک میں مسلمانوں کے لیے چار فیصد ریزرویشن ختم کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی عرضی پر سپریم کورٹ آج فیصلہ سنا سکتا ہے۔ ریاستی حکومت نے فی الحال یہ ریزرویشن لنگایت اور ووکالیگا طبقات کے لیے برقرار رکھا ہے۔ اسمبلی انتخابات کی تشہیر کے دوران بی جے پی نے مسلمانوں کا ریزرویشن ختم کرنے پر اپنی خوب تعریفیں کیں۔ وہیں کانگریس نے اس معاملہ پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

بی جے پی لیڈر اور وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ’’مذہب کے نام پر سیاست کے خلاف ہم نے روک لگائی ہے لیکن کانگریس پارٹی کہتی ہے کہ اگر اقتدار میں آئے تو مسلم ریزرویشن بحال کریں گے۔ میں پوچھتا ہوں کہ ریزرویشن لائے تو اس کا ریزرویشن کاٹیں گے؟‘‘


ریاستی کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی کچھ دنوں بعد ان کی پارٹی انتخابات کے بعد اقتدار میں آئے گی تو ریزرویشن میں کی گئی ترمیم کو واپس لے لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہہ بھگوا پارٹی نے لنگایت اور ووکلایگا برادریوں کو مسلمانوں کا ریزرویشن دے کر ان کی توہین کی ہے۔ شیوکمار نے پوچھا کہ کیا لنگایت اور ووکالیگا برادریوں نے اپنے کوٹہ کو بڑھانے کے لیے مسلمانوں کے لیے ریزرویشن واپس لینے کے لیے کہا تھا؟

خیال رہے کہ کرناٹک میں سال 1994 میں منڈل کمیشن کی سفارشات کے تحت مسلمانوں کی کچھ ذاتوں کو دیگر پسماندہ ذاتوں (او بی سی) کے زمرے میں ذیلی زمرہ کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ اس کے تحت 'سماجی اور تعلیمی پسماندگی' کی بنیاد پر مسلمانوں کو چار فیصد ریزرویشن دینے کی بات کی گئی تھی۔


چنپا ریڈی کمیشن کی تشکیل حکومت کرناٹک نے 1986 میں کی تھی۔ اس کمیشن کو ریاست میں ریزرویشن کے لیے اہل ذاتوں اور برادریوں کی فہرست تیار کرنے کا کام دیا گیا تھا۔ اس کمیشن کے مشورے پر او بی سی کے 32 فیصد کوٹہ میں سے چار فیصد ریزرویشن مسلمانوں کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ او بی سی زمرہ میں ہی ووکالیگا اور لنگایت کو 4 اور 5 فیصد ریزرویشن دینے کا بندوبست کیا گیا تھا۔ ووکالیگا اور لنگایت کرناٹک میں بہت بااثر برادریاں ہیں۔

اب کرناٹک میں ریزرویشن کے بدلے ہوئے نظام میں مسلمانوں کو دیا جانے والا 4 فیصد ریزرویشن ختم ہو گیا ہے۔ تاہم 9 مئی تک سپریم کورٹ نے جمود کو بحال کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔