بی جے پی نے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے انکشاف کو کمزور کرنے کی ناکام کوشش کی اور وینوگوپال کا جعلی خط گھڑا: پون کھیڑا

پون کھیڑا نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے پہلے سی ایس ڈی ایس کے ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے انکشاف کو کمزور کرنے کی کوشش کی اور پھر وینوگوپال کا جعلی خط گھڑ دیا

<div class="paragraphs"><p>پون کھیڑا / قومی آواز / وپن</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: مہاراشٹر کے انتخابی اعداد و شمار پر سی ایس ڈی ایس کے پروفیسر سنجے کمار کی ایک پوسٹ نے بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان زبردست لفظی جنگ کو جنم دیا ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے بی جے پی پر براہِ راست حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی نے پہلے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے انکشاف کو کمزور کرنے کے لیے سی ایس ڈی ایس کے ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر پیش کیا اور اس کے بعد کے سی وینوگوپال کا جعلی خط گھڑنے کی سازش کی۔

اصل معاملہ 17 اگست کو اس وقت شروع ہوا جب پروفیسر سنجے کمار نے ’ایکس‘ پر مہاراشٹر کے ناسک مغربی اور ہِنگنا اسمبلی حلقوں کے ووٹر اعداد و شمار شیئر کیے۔ ان کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے دوران ناسک مغربی میں ووٹرس کی تعداد 3,28,053 تھی جو اسمبلی انتخابات میں بڑھ کر 4,83,459 ہو گئی۔ اسی طرح ہِنگنا میں ووٹرس کی تعداد 3,14,605 سے بڑھ کر 4,50,414 ہو گئی۔ یہ اضافہ غیر معمولی تھا اور اسی بنیاد پر اپوزیشن نے بی جے پی پر ووٹر فہرست میں ہیرا پھیری کے الزامات کو مزید تقویت دی۔

البتہ بعد میں پروفیسر سنجے کمار نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے وضاحت دی کہ اعداد و شمار کا موازنہ کرتے وقت ان کی ڈیٹا ٹیم نے لائنوں میں دیے گئے اعداد کو غلط پڑھ لیا تھا۔ انہوں نے پوسٹ حذف کرتے ہوئے معذرت کی اور کہا کہ کسی بھی قسم کی غلط اطلاع پھیلانا ان کا مقصد نہیں تھا۔


بی جے پی نے اس وضاحت کو اپوزیشن پر پلٹ وار کے طور پر استعمال کیا۔ پارٹی کے لیڈر امت مالویہ نے کہا کہ سی ایس ڈی ایس نے بغیر تصدیق کے اعداد و شمار جاری کر کے کانگریس کے بیانیے کو سہارا دیا۔ ان کے مطابق یہ تجزیہ نہیں بلکہ تعصب پر مبنی رویہ ہے۔

اسی پس منظر میں پون کھیڑا نے بی جے پی پر سخت طنز کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر لکھا کہ بی جے پی کی مایوسی کا یہ عالم ہے کہ دن کا ایک حصہ انہوں نے سی ایس ڈی ایس کے ڈیٹا کو توڑ مروڑ کر راہل گاندھی کے ووٹ چوری انکشاف کو کمزور کرنے میں لگایا اور باقی حصہ کے سی وینوگوپال کے خط اور دستخط گھڑنے میں صرف کیا۔ کھیڑا کے مطابق یہ طرزِ عمل بی جے پی کی اخلاقی شکست کو ظاہر کرتا ہے۔

یاد رہے کہ راہل گاندھی نے حالیہ مہینوں میں بارہا الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر ووٹر لسٹ میں چھیڑ چھاڑ کے سنگین الزامات لگائے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ مہاراشٹر میں جولائی اور نومبر 2024 کے درمیان 47 لاکھ ووٹرس کا اضافہ کیا گیا تاکہ بی جے پی کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔ اس انکشاف کو انہوں نے ’ووٹ چوری‘ کا نام دیا جس سے اپوزیشن کو کافی حوصلہ ملا ہے۔

اب جبکہ سی ایس ڈی ایس کے اعداد و شمار پر تنازعہ پیدا ہوا اور بی جے پی نے اسے اپنی صفائی کے طور پر پیش کیا، کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے سیدھے طور پر بی جے پی کی نیت اور طرزِ عمل پر سوال اٹھا دیے ہیں۔ اس تنازعہ نے انتخابی سیاست کو اور زیادہ گرما دیا ہے اور امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں اپوزیشن حکمراں جماعت پر حملے مزید تیز کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔