بی جے پی کے ترجمان نے کی پھر جھوٹ پھیلانے کی کوشش، ان کا رویہ ذہنی بیماری اور دیوالیہ پن کا ثبوت ہے: کانگریس

جے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق نائب صدر حامد انصاری پر بی جے پی کے ترجمان کی طرف سے لگائے گئے الزامات اور جھوٹ پھیلانے کی کوششوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہئے۔

جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
جے رام رمیش، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کانگریس نے بی جے پی پر جھوٹ پھیلانے کا الزام لگایا ہے۔ دراصل، بی جے پی نے حامد انصاری پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے ایک مشتبہ پاکستانی صحافی کو ہندوستان مدعو کیا تھا جب وہ نائب صدر تھے۔ اس کے جواب میں کانگریس کے رہنما جے رام رمیش نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی اور ہندوستان کے سابق نائب صدر اور نامور سفارت کار حامد انصاری پر بی جے پی کے ترجمان کی طرف سے لگائے گئے الزامات اور جھوٹ پھیلانے کی کوشش کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ 11 دسمبر 2010 کو نئی دہلی میں بین الاقوامی دہشت گردی اور انسانی حقوق کے بارے میں جیورسٹ کی بین الاقوامی کانفرنس کے تمام حقائق پہلے سے ہی عوام کے سامنے ہیں۔ بی جے پی ترجمان کا پروپیگنڈہ نہایت کم ترین سطح پر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی پارٹی کے ساتھیوں کی جانب سے عوامی گفتگو کی سطح کو پستی تک پہنچانے اور اپنے پیٹنٹ برانڈ کے جھوٹ کو پھیلانے کی کوششیں شرمناک اور چونکا دینے والی ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ یہ رویہ ان میں موجود ذہنی بیماری اور دیانتداری کے دیوالیہ پن کی بھی عکاسی کرتا ہے۔


ساتھ ہی سابق نائب صدر حامد انصاری نے بی جے پی پر 'جوابی حملہ' کیا ہے۔ بی جے پی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے انصاری نے ایک بیان میں کہا کہ میرے خلاف جھوٹ پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے پاکستانی صحافی نصرت مرزا سے ملنے یا مدعو کرنے سے انکار کر دیا تھا جن پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی سے تعلقات کا شبہ ہے۔ سابق نائب صدر نے بیان میں کہا کہ میڈیا اور بی جے پی کے سرکاری ترجمان نے میرے خلاف ایک کے بعد ایک جھوٹ پھیلایا، میں نے انہیں کبھی مدعو یا ملاقات نہیں کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔