بی جے پی-آر ایس ایس کے لوگ بابا صاحب امبیڈکر کے کل بھی دشمن تھے اور آج بھی ہیں: ملکارجن کھڑگے
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’مودی حکومت بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا صرف نام لیتی ہے، جب کہ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لوگ ہی امبیڈکر کے دشمن ہیں۔‘‘

ملکارجن کھڑگے / تصویر بشکریہ ایکس
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے پیر (14 اپریل) کو الزام عائد کیا کہ مودی حکومت بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کا صرف نام لیتی ہے، جب کہ بی جے پی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے لوگ ہی امبیڈکر کے دشمن ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کانگریس پر امبیڈکر کی توہین کرنے کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بابا صاحب کو انتخاب میں ہرانے کے لیے بی جے پی کے نظریاتی آباؤ اجداد ذمہ دار تھے۔
کھڑگے نے نامہ نگاروں سے گفتگو کے دوران بی جے پی اور آر ایس ایس کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ لوگ بابا صاحب کے دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخاب میں بابا صاحب کو ہرانے کے لیے ونایک دامودر ساورکر اور کمیونسٹ لیڈر ایس اے ڈانگے ذمہ دار تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جن لوگوں نے آئین کی کاپی جلائی، ان کے چیلے آج اقتدار میں بیٹھے ہیں۔
بھیم راؤ امبیڈکر کی یوم پیدائش کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کھڑگے نے پورے ملک میں ذات پر مبنی مردم شماری کی ضرورت پر زور دیا اور ساتھ ہی نجی تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے ریزرویشن کے نفاذ کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آئین امبیڈکر کی طرف سے شہریوں کو ایک تحفہ ہے، کیونکہ یہ ان کو سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف کا حق دیتا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ’’حال ہی میں گجرات کے احمدآباد میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے اجلاس میں ہم نے اسے آگے بڑھایا اور سماجی انصاف کے نظریات پر زور دیا ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’ذات پر مبنی مردم شماری ضروری ہے۔ مرکزی حکومت 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر منصوبے بنا رہی ہے، جب کہ 2021 کی مردم شماری کی کوئی خبر نہیں ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ مردم شماری کے ساتھ ساتھ ذات پر مبنی مردم شماری بھی کرائی جائے، کیونکہ اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کن برادری کے لوگوں کی تعداد کن علاقوں میں بڑھی ہے۔ ذات پر مبنی مردم شماری کے اعداد و شمار کی بنیاد پر مستقبل کا منصوبہ بنا سکتے ہیں۔‘‘
کانگریس صدر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بابا صاحب کا نام لیتے ہیں، لیکن بابا صاحب کے توقعات کو مکمل کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ریزرویشن کی 50 فیصد کی حد ختم کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں میں درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کو ریزرویشن دینے کے لیے آئینی ترمیم کی گئی تھی، لیکن مودی حکومت نے اس پر عمل نہیں کیا۔
کانگریس صدر کے مطابق 2 سال قبل جب خواتین ریزرویشن بل پاس ہوا تو کانگریس نے مطالبہ کیا تھا کہ اسے فوری طور پر نافذ کیا جانا چاہیے اور اس کے تحت درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کی خواتین کے لیے کوٹہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ان پانچ نکات کو کانگریس کے احمدآباد کنونشن کی قرارداد میں شامل کیا گیا تھا اور اس کے لیے پارٹی پورے ملک میں جدوجہد کرے گی۔
اس سے قبل ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’بابا صاحب ڈاکٹر امبیڈکر نے ہم اہل وطن کو انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے کی جمہوری اقدار پر مبنی ہندوستان کا آئین دیا جو سماجی انصاف اور جامع ترقی کے لیے سب سے مضبوط ہتھیار ہے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امبیڈکر نے ملک کی ترقی اور اتحاد کے لیے جامعیت کو اپنا آخری فرض سمجھا اور سب کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا۔ ان کی 135ویں یوم پیدائش پر ہم سماجی تبدیلی اور سماجی انصاف کے ان کے نظریات کے تئیں اپنے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ کانگریس پارٹی یہ حلف لیتی ہے کہ ہم آئینی اقدار کی حفاظت اور جمہوریت کے تحفظ کے لیے ہمیشہ پُرعزم رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔