بی جے پی نے کیرانہ سے انتخاب لڑنے کی تجویز پیش کی تھی: چندر شیکھر راون

بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر عرف راون کا کہنا ہے کہ ’’مجھے قید میں زیادہ دنوں تک اس لیے رکھا گیا کیونکہ بی جے پی کے ذریعہ کیرانہ سے انتخاب لڑنے کی تجویز میں نے ٹھکرا دی تھی۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سہارنپور: بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر عرف راون نے ہفتہ کے روز کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے دلتوں کو لبھانے کی ہر ممکن کوشش کرنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے منصوبوں کو کسی بھی قیمت پر کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ جیل سے رہا ہونے کے بعد تنظیم کو مضبوط کرنے کی حکمت عملی تیار کرنے میں لگے چندرشیکھر نے یہاں چھٹمل پور واقع اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے کہا کہ بی جے پی اس کی رہائی کے ذریعے دلتوں کی ہمدردی حاصل کرنا چاہتی ہے جو حقیقت میں اس کاسیاسی ا سٹنٹ ہے، لیکن انہیں پتہ ہونا چاہیے کہ دلت اب پہلے سے زیادہ سمجھدار اور حساس ہو چکا ہے اور اس کا یہ ہتھکنڈہ انتخابات میں کام آنے والا نہیں ہے۔

چندر شیکھر نے صحافیوں سے بات چیت کے دوران یہ بھی کہا کہ دلت کارڈ کھیلنے کی کوشش میں بی جے پی نے ان کے سامنے تجویز پیش کی تھی کہ وہ پارٹی کے ٹکٹ پر کیرانہ پارلیمانی حلقہ کے ضمنی انتخاب میں حصہ لیتا ہے تو بی جے پی قومی سلامتی ایکٹ ہٹا کر اس کی وقت سے قبل رہائی کے دروازے کھول سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں... مایا وتی ہماری ’بوا‘ اور ہم عظیم اتحاد کے ساتھ، بھیم آرمی کے والیا کا بڑا بیان

دلت لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کی یہ شرط منظور نہ کرنے کی وجہ سے ان کی رہائی کو ریاستی حکومت اور انتظامیہ لٹكاتا رہا۔قبل از وقت رہائی کے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس لیے ریاستی حکومت نے 45 دن پہلے خوف کی وجہ سے رہا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو بھیم آرمی اور نہ ہی ذاتی طور پر وہ خود انتخابات میں حصہ لیں گے ۔ اتنا ضرور ہے کہ بی جے پی کو اقتدار سے اكھاڑ پھینكنے کے لیے وہ اور ان کی تنظیم جی جان لگا دے گی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ بہوجن سماج پارٹی اور مایاوتی کے خلاف نہیں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح طور پر کہہ دیا کہ وہ بی جے پی کے قریب کبھی نہیں جائیں گے۔

راون نے کہا کہ اگر 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے خلاف اتحاد قائم ہوا تو وہ ان کی حمایت کریں گے اور ملک بھر میں گھوم کر استحصال زدہ ، متاثرین اور دلتوں کو منظم کریں گے۔ چندر شیکھر کا کہنا ہے کہ وہ کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے دلتوں میں پھوٹ پڑے اور اس کا فائدہ دلت مخالف بی جے پی جیسی سیاسی جماعت اٹھاسکے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ریاستی حکومت انہیں کسی نہ کسی سازش کے تحت دوبارہ جیل بھیج سکتی ہے۔ اس تعلق سے انھوں نے اپنی سلامتی کو خطرہ بتاتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ بھی کیا کہ وہ انھیں مضبوط تحفظ فراہم کرے۔

یہ بھی پڑھیں... بڑی خبر: ’بھیم آرمی‘ لیڈر چندر شیکھر جلد ہوں گے آزاد، یوگی حکومت ہوئی مجبور

چندر شیکھر عرف راون کی رہائی پر ان کی ماں کملا دیوی نے بھی اپنی جانب سے صفائی دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ بیٹے کی رہائی کے لئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملنے نہیں گئی تھیں، لیکن ساتھ ہی یہ تسلیم کیا کہ چار ماہ پہلے وزیر اعلی کو بیٹے کی رہائی کے لئے خط ضرور بھیجا تھا۔

دریں اثناء بھیم آرمی کے بانی کی رہائی کے پر پورے ضلع میں دلتوں نے جم کر جشن منایا۔ پولیس انتظامیہ احتیاط برت رہی ہے اور آج سہارن پور میں بھیم آرمی کے رہنما روی داس طالبات ہاسٹل میں پریس کانفرنس منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ تھانہ جنک پوری پولیس نے موقع پر جاکر یہ کہتے ہوئے پریس کانفرنس ركوا دی کہ انہوں نے پولس سے اجازت نہیں لی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔