’’بی جے پی لیڈروں نے خود اپنی گاڑی پر حملے کرائے!‘‘

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے اندیشہ ظاہر کیا کہ نڈّا کے قافلہ پر حملہ کے پیچھے خود بی جے پی لیڈروں کا ہاتھ ہوگا۔ یہ سب کسانوں کے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔

ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
ممتا بنرجی، تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

کولکاتا: بی جے پی کے قومی صدرجے پی نڈا پر ہوئے حملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ اس واقعے کی جانچ کی جائے تاہم انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ اس واقعے کے پیچھے خود بی جے پی لیڈروں کا ہاتھ ہوگا۔ اور یہ سب کسانوں کے مسائل سے عوام کی توجہ دوسری جانب مبذول کرانے کی کوشش کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ممتا بنرجی نے اس واقعے پر کئی سولات کھڑا کرتے ہوئے پوچھا کہ بی جے پی کے صدر 50 گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ کیوں سفر کررہے تھے۔خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس واقعے پر تنقید کرتے بنگال حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ میو روڈ پر کسانوں کے حق میں منعقد ترنمو ل کانگریس کے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے سوال کیا کہ بی جے پی کے پاس کوئی کام نہیں ہے ۔ہردن کہیں نہ کہیں بی جے پی کا پروگرام ہے۔کبھی بی جے پی کا قومی صدر آتا ہے تو کبھی مرکزی وزیر داخلہ آتے ہیں۔

وزیر اعلی نے کہا کہ پچاس گاڑیوں آپ کے پیچھے کیوں تھے؟ اس کے علاوہ پریس کی 30 گاڑیاں، چالیس بائیک کا قافلہ؟ میرے پیچھے صرف تین گاڑیاں ہوتی ہیں۔ ہم تشدد سے نفرت کرتے ہیں۔ اگر ایک ساتھ کہیں سے بھی بچاس بچاس گاڑیاں گزریں گی تو حادثات ہوں گے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے یہ سارے حملے منصوبہ بند تھے ۔کار پر اچانک پتھر کس نے برسائے۔ اتنی جلدی کس نے تصاویر لی اور ویڈیوز کس نے بنائے۔ بہت ہی زیادہ اسمارٹ ہیں مگر سوال یہ ہے کہ سیٹلائٹ سے کام کررہے تھے۔


وزیر اعلی نے الزام لگایا کہ جب بی جے پی قائدین ریاست میں آتے ہیں تو پروگراموں کے بارے میں نہیں بتایاجاتا ہے۔ پولیس سے سیکورٹی نہیں مانگی جاتی ہے لیکن اگر کوئی پریشانی ہو تی ہے تو ریاست کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔ممتا بنرجی نے کہا کہ آپ کے پاس سی آئی ایس ایف اوربی ایس ایف کمانڈوز کی فوج ہیں، تو جب آپ کا ہاتھ آپ کی گاڑی میں آجائے تو آپ کیا کریں؟ آپ نے سیکیورٹی کے ساتھ چار ٹھگ چھوڑے ہیں ہم نے بار بار کہا ہے کہ اگر کوئی مسئلہ ہے تو، ریاست کو بتائیں آپ کو امن و امان کے بارے میں کام کرنے کا کوئی حق نہیں ہے کیا یہ وفاقی ڈھانچے کو تباہ نہیں کررہا ہے؟ جب آپ کی پارٹی کے کارکن ہتھیاروں اور تلواروں کے ساتھ سڑکوں پر نکلیں تو ریاست میں امن وامان کی صورت حال کیا ہوگی۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر آپ اپنی عزت چاہتے ہیں تو دوسروں کی عزت کریں۔ ممتا بنرجی نے میں جھو ٹ کو برداشت نہیں کروں گی۔ بی جے پی ورکروں نے اسی طرح سے ہنگامہ کھڑا کرکے ایشور چندر ودیا ساگر کا مجسمہ توڑدیا تھا۔ اس واقعے کی صحیح جانچ ہوگی اور گناہ گاروں کو سامنے لایا جائے گا۔دوسری جانب بنگال پولس نے کہا ہے کہ کچھ بھی نہیں ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔