’یہ بی جے پی کی آئی ٹی سیل ہے یا درندوں کا مجمع؟‘ امت مالویہ پر جنسی استحصال کا الزام لگنے کے بعد کانگریس حملہ آور

سپریا شرینت نے سوال کیا ہے کہ ’’آخر یہ بی جے پی آئی ٹی سیل ہے یا درندوں کا مجمع؟ خواتین کے خلاف جرم میں ہر بار مجرم بی جے پی کا لیڈر ہی کیوں ہوتا ہے؟‘‘

<div class="paragraphs"><p>امت مالویہ / تصویر: ’ایکس‘ @amitmalviya</p></div>

امت مالویہ / تصویر: ’ایکس‘ @amitmalviya

user

قومی آوازبیورو

بی جے پی آئی ٹی سیل کے سربراہ امت مالویہ پر آر ایس ایس سے جڑے ایک اہم لیڈر شانتنو سنہا نے خواتین کے جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ شانتو سنہا نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے امت مالویہ پر کئی سنگین الزامات لگائے ہیں۔ اس معاملے میں کانگریس نے جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ خواتین کمیشن کہاں ہے اور اس نے اس معاملے کا نوٹس کیوں نہیں لیا؟

کانگریس کی سوشل میڈیا انچارج سپریا شرینت نے اس تعلق سے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ این ڈی اے کی مخلوط حکومت اور نریندر مودی کے وزیر اعظم بنے ابھی 24 گھنٹے بھی نہیں گزرے ہیں کہ بی جے پی کے لوگوں کے سیاہ کارناموں نے ایک بار پھر سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ سپریا شرینت نے آر ایس ایس لیڈر شانتنو سنہا کے بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں سنہا نے کہا ہے کہ امت مالویہ بنگال میں فائیو اسٹار ہوٹلوں اور بی جے پی کے دفاتر میں خواتین کا جنسی استحصال کرتا ہے نیز بی جے پی لیڈروں کے درمیان خواتین کی فراہمی کی ہوڑ لگی ہوئی ہے۔


سپریا شرینت نے سوال کیا ہے کہ آخر یہ بی جے پی آئی ٹی سیل ہے یا درندوں کا مجمع؟ خواتین کے خلاف جرم میں ہر بار بی جے پی کا لیڈر ہی کیوں ہوتا ہے؟ بی جے پی کے عہدیدار پر سنگین الزامات لگے ہیں لیکن پوری بی جے پی خاموش ہے۔ ایسے الزامات پر خاموشی کی سچائی کیا ہے؟ آخر اس عہدیدار کو کو کیوں اور کس کے کہنے پر بچایا جا رہا ہے؟ نریندر مودی کس منھ سے خواتین کے تحفظ کی بات کرتے ہیں جب وہ ہمیشہ ملزموں کو ہی تحفظ فراہم کرتے ہیں؟

کانگریس کی لیڈر نے کہا کہ یہ محض اتفاق نہیں ہے کہ جنسی استحصال کا الزام حکمراں پارٹی میں ایک اعلیٰ عہدے پر فائز شخص پر لگا ہے۔ یہ وہ شخص ہے جس نے ہر بار حد سے تجاوز کیا اور اپوزیشن کے خلاف من گھڑنت کہانیاں گڑھیں۔ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو اور ان کے خاندان تک کو نہیں بخشا۔ سونیا گاندھی، راہل گاندھی سمیت تمام اپوزیشن لیڈروں کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا۔ ایسے شخص کو عہدہ تفویض کرنا بی جے پی کے اخلاقی دیوالیہ پن کو ظاہر کرتا ہے۔


کانگریس کی سوشل میڈیا انچارج سپریا شرینت نے مطالبہ کیا ہے کہ آر ایس ایس کے ایک سینئر عہدیدار کے بیان پر بی جے پی کارروائی کرے۔ اس سنگین معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیق ہو تاکہ سچ سامنے آئے۔ جب تک تفتیش مکمل نہ ہو، حکمراں پارٹی سے متعلق عہدے پر وہ شخص نہ رہے جس پر جنسی استحصال کا الزام ہو اور اس سنگین معاملے پر خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور قومی خواتین کمیشن کارروائی کرے۔

واضح رہے کہ آر ایس ایس کے لیڈر شانتوسنہا نے دو دن پہلے بنگالی زبان میں ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ امت مالویہ ابھی بھی کولکاتہ کے فائیو سٹار ہوٹل میں انتظار کر رہے ہیں کہ کب بنگال کی قیادت ان کے لیے خوبصورت لڑکیاں فراہم کرے گی۔ سنہا نے مزید لکھا تھا کہ کیا اب بنگال کی قیادت کے درمیان یہ مقابلہ بند ہو گیا ہے کہ کون کتنی خوبصورت لڑکیاں فراہم کرکے صدر کا عہدہ حاصل کرے گا؟ شانتنو سنہا نے اپنی پوسٹ میں یہ بھی لکھا کہ امت مالویہ نے نہ صرف فائیو اسٹار ہوٹلوں بلکہ بی جے پی کے دفتر کے اندر بھی خواتین کا جنسی استحصال کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔