بی جے پی فساد کرانے والی پارٹی ہے: ابھے چوٹالہ

ابھے چوٹالہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’کسان تحریک کو لے کر وزیر اعظم کی نیت میں کھوٹ ہے۔ اس لیے وہ تحریک کو طویل مدت تک کھینچ کر توڑنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں کسانوں کو بیدار رہنے کی ضرورت ہے۔‘‘

کسانوں کے ساتھ بیٹھے ابھے چوٹالہ (فائل تصویر)
کسانوں کے ساتھ بیٹھے ابھے چوٹالہ (فائل تصویر)
user

تنویر

ہریانہ میں رکن اسمبلی عہدہ سے استعفیٰ دینے والے انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے لیڈر ابھے چوٹالہ نے بی جے پی پر سخت ترین حملہ کیا ہے۔ آج انھوں نے بی جے پی کو فساد کرانے والی پارٹی بتاتے ہوئے کہا کہ ’’یہ تحریک نہیں چلاتے، بلکہ ’سول وار‘ کرانے کے لیے سازش تیار کرتے ہیں۔‘‘ ابھے چوٹالہ نے یو پی، ہریانہ اور گجرات کا تذکرہ کرتے ہوئے بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کسانوں کو کسی بھی طرح اس کے بہکاوے میں نہیں آنا چاہیے۔

اسمبلی کی رکنیت سے استفیٰ دینے کے بعد ابھے چوٹالہ جمعرات کے روز پہلی مرتبہ ماہم پہنچے تھے اور وہاں کے تاریخی چبوترے پر ’سَرو کھاپ کسان سمیلن‘ سے خطاب کیا۔ اس سمیلن میں مختلف کھاپوں کے نمائندوں نے شرکت کی اور آس پاس کے گاؤں سے کافی تعداد میں لوگ بھی ماہم کے چبوترے پر جمع ہوئے۔ اس دوران ابھے سنگھ چوٹالہ کو اعزاز سے بھی نوازا گیا۔ یہاں ابھے چوٹالہ نے کسانوں کی لڑائی پوری طاقت کے ساتھ لڑنے کا عزم ظاہر کیا اور اپنی پارٹی کی طرف سے ہر ممکن مدد کی بھی یقین دہانی کرائی۔


تقریب کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے ابھے چوٹالہ نے پی ایم مودی کے’پرجیوی‘ والے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ انھوں نے بی جے پی پر حملہ آور ہوتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’بی جے پی نے کبھی کوئی تحریک نہیں چلائی۔ انھوں نے سماج کو آپس میں تقسیم کرنے کا کام کیا ہے۔ اتر پردیش، گجرات اور ہریانہ میں اس طرح کی کوششیں ہو چکی ہیں۔ جاٹ تحریک میں بھی انھوں نے ہریانہ کو 36-35 برادری کے نام پر تقسیم کیا، لیکن کسان تحریک میں یہ اپنی سازش میں کامیاب نہیں ہو پائیں گے، کیونکہ کسان تحریک 36 برادری کی تحریک ہے۔‘‘

انڈین نیشنل لوک دل کے پرنسپل جنرل سکریٹری ابھے چوٹالہ نے کسان تحریک کے حوالے سے اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھتے ہوئے کہا کہ ’’کسان تحریک کو لے کر وزیر اعظم کی نیت میں کھوٹ ہے۔ اس لیے وہ تحریک کو طویل مدت تک کھینچ کر توڑنا چاہتے ہیں۔ ایسے میں کسانوں کو بیدار رہنے کی ضرورت ہے اور ڈٹ کر احتجاج کرنے کی بھی ضرورت ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’زرعی قوانین کو منسوخ کرنے میں تاخیر ہو سکتی ہے، لیکن کسانوں کی جیت طے ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔