بی جے پی مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس سے بڑی دشمن: دیپانکر بھٹاچاریہ

دیپانکر بھٹاچاریہ نے سبھی جمہوری اور سیکولر طاقتوں سے اپیل کی کہ اگلے سال اپریل-مئی مہینے میں ہونے والے مغربی بنگال اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو ’سیاسی دشمن نمبر وَن‘ کے طور پر لیں۔

دیپانکر بھٹاچاریہ، تصویر آئی اے این ایس
دیپانکر بھٹاچاریہ، تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

سی پی آئی (ایم ایل) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے آج اپنے ایک بیان کے ذریعہ ظاہر کر دیا ہے کہ ان کی نظر میں ترنمول کانگریس کے مقابلے بی جے پی زیادہ بڑی اور خطرناک دشمن ہے۔ ہفتہ کے روز انھوں نے اس تعلق سے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’ترنمول کانگریس اور بھگوا دل کو ایک ہی خانے میں نہیں رکھا جا سکتا۔‘‘

دیپانکر بھٹاچاریہ نے سبھی جمہوری اور سیکولر طاقتوں سے اپیل کی ہے کہ اگلے سال اپریل-مئی مہینے میں ہونے والے مغربی بنگال اسمبلی انتخاب میں بی جے پی کو ’سیاسی دشمن نمبر وَن‘ کے طور پر لیں۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ بایاں محاذ اور کانگریس کو مغربی بنگال میں پہلے ’سب سے بڑے خطرہ‘ کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ علاوہ ازیں مغربی بنگال میں ’تخریب کاری طاقتوں‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے سی پی ایم میں ’بی جے پی مخالف جارحیت‘ کی کمی ہے۔


پی ٹی آئی کو دیئے گئے اپنے انٹرویو میں دیپانکر بھٹاچاریہ نے بلاجھجک اس بات کو قبول کیا کہ بی جے پی کے سامنے ترنمول کانگریس کی خامیوں کو نظرانداز کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اگر ریاست میں غیر بی جے پی حکومت ہے جو بدنظمی اور بدعنوانی سے گھری ہوئی ہے، اس کے باوجود لوگوں کو بھگوا دل کی مخالفت کرنی چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Nov 2020, 6:29 PM