’جھارکھنڈ حکومت کو گرانے کی سازش کر رہی ہے بی جے پی‘

جھارکھنڈ کانگریس کے انچارج اویناش پانڈے نے اطلادی کہ جن ارکان اسمبلی کو کیش کے ساتھ پکڑا گیا تھا انہیں فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے، نیز یہ سب بی جے پی کی سازش ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: کانگریس کے تین ارکان اسمبلی کو مغربی بنگال پولیس نے ہاوڑہ ضلع میں بھاری رقم کے ساتھ گرفتار کیا جس کے بعد کانگریس نے ان تینوں ارکان کو پارٹی سے معطل کر دیا ہے۔ جھارکھنڈ کانگریس کے انچارج اویناش پانڈے نے اطلادی کہ جن ارکان اسمبلی کو کیش کے ساتھ پکڑا گیا تھا انہیں فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کانگریس کا الزام ہے کہ یہ سب بی جے پی کی سازش ہے۔ اس کے ساتھ مغربی بنگال میں بر سر اقتدار جماعت ترنمول کانگریس نے معاملے کی پوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ جھارکھنڈ سے کانگریس کے تین ارکان اسمبلی کو ہفتہ کی شام پولیس نے مغربی بنگال کے ہاوڑہ ضلع میں گرفتار کر لیا تھا۔ ان کی گاڑی میں بھاری نقدی پائے جانے کا الزام ہے۔ جن ارکان اسمبلی کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے نام عرفان انصاری، راجیش کچھپ اور نمن کونگاری ہیں۔ عرفان انصاری جامتاڑا کے ایم ایل اے ہیں، جبکہ کچھپ رانچی ضلع کے کھجری کے ایم ایل اے ہیں اور کونگاری سمڈیگا ضلع کے کولیبیرا کے ایم ایل اے ہیں۔


کانگریس نے سازش کا الزام لگایا

کانگریس نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ تینوں ارکان اسمبلی کی گرفتاری سیاسی ہے اور بی جے پی ’ہورس ٹریڈنگ‘ میں ملوث ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جھارکھنڈ کی مخلوط حکومت کو گرانے کی سازش کر رہی ہے اور اس کے لئے وہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ، کانگریس اتحاد کے ارکان کو اپنا شکار بنا رہی ہے۔

جھارکھنڈ کانگریس کے راجیش ٹھاکر نے اے این آئی کو بتایا ’’سب نے دیکھا کہ کس طرح آسام حکومتوں کو گرانے کا مرکز بن گیا۔ 15 دن تک ڈرامہ ہوا اور آخر کار مہاراشٹر حکومت گرا دی گئی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ جھارکھنڈ حکومت کو بھی غیر مستحکم کرنے کی سازش ہو رہی ہے۔ آنے والے وقت میں سب کچھ صاف ہو جائے گا۔‘‘

دریں اثنا، کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ٹوئٹ کیا، "جھارکھنڈ میں بی جے پی کا 'آپریشن لوٹس' آج رات ہاوڑہ میں بے نقاب ہو گیا۔ دہلی میں 'ہم دو' کا گیم پلان جھارکھنڈ میں وہی کرنے کا ہے جو انہوں نے مہاراشٹر میں ایکناتھ - دیویندر (ای - ڈی) کی جوڑی سے کروایا۔‘‘


دوسری جانب مغربی بنگال کے وزیر نے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس بات کی تحقیقات ہونی ضروری ہیں کہ ارکان اسمبلی کو نقد رقم کہاں سے حاصل ہوئی۔ مغربی بنگال کی حکمراں ترنمول کانگریس نے دعویٰ کیا کہ نقد رقم کا استعمال ہورس ٹریڈنگ اور جے ایم ایم کی زیر قیادت جھارکھنڈ حکومت کو گرانے کے لئے گیا۔

پیسے کا ذریعہ کیا ہے؟

جھارکھنڈ کے آزاد رکن اسمبلی سریو رائے، جنہوں نے سابق وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کو شکست دے کر جمشید پور ایسٹ سیٹ جیتی تھی، نے کانگریس سے یہ وضاحت کرنے کو کہا کہ آیا ایم ایل اے نقد رقم لے کر جھارکھنڈ آ رہے تھے یا جھارکھنڈ سے کسی اور ریاست کا سفر کر رہے تھے؟ انہوں نے پوچھا ہے کہ پیسے کا ذریعہ کیا ہے، آسام، بنگال یا جھارکھنڈ؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔