راجستھان: اجمیرشمالی سیٹ بچانا بی جے پی کے لئے مشکل

اس سیٹ پر 17 ہزار ووٹ مسلمانوں کے ہیں اور 30 ہزار ایس سی ایس ٹی کے ہیں۔ کانگریس دونوں برادریوں کو اپنے پالے میں کرنے کی کوشش میں ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اجمیر: راجستھان میں ضلع اجمیرکی’ اجمیر شمالی‘ سیٹ بھارتیہ جنتا پارٹی کی روایتی نشست رہی ہے لیکن گزشتہ 15 سال سے رکن اسمبلی رہے اور موجودہ وسندھرا راجے سرکار کے وزیر واسودیو دیونانی کے لئے یہ سیٹ بچانا مشکل لگ رہا ہے ۔

اس اسمبلی میں 28 وارڈ ہیں جن میں 23 پر بی جے پی کا قبضہ ہے اور تین کانگریس کے پاس ہے اور ایک سیٹ آزاد امیدوار کے پاس ہے۔ کانگریس نے ایک راجپوت رہنما مہندر سنگھ رلاوتا کو امیدوار بنایا ہے کیونکہ یہاں 34 ہزار راجپوت ووٹر زہیں۔ دیونانی سندھی برداری سے آتے ہیں جن کے 19 ہزار ووٹ ہیں۔ 2003 سے اس سیٹ پر لگاتار بی جے پی کا قبضہ ہے۔

دیونانی اپنی مقبولیت کے ساتھ صاف ستھری شبیہ کے لئے جانے جاتے ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دیونانی کی شبیہ تو اچھی ہے لیکن اقتدار مخالف لہر ان کے ساتھ ہے۔ ایک آٹو ڈرائیور نے کہا کہ دیونانی کا جیتنا طے ہے لیکن کچھ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ اس بار ان کے لئے سیٹ محفوظ رکھنا آسان نہیں ہو گا، راجپوت ووٹروں کے علاوہ چھ ہزار راونا راجپوت ہیں جو آنندپال پولس تصادم میں مارے جانے سے خاصے ناراض ہیں۔

اس سیٹ پر 17 ہزار ووٹ مسلمانوں کے ہیں اور 30 ہزار ایس سی ایس ٹی کے ہیں۔ کانگریس دونوں برادریوں کو اپنے پالے میں کرنے کی کوشش میں ہے۔

وہیں بی جے پی سندھی، مالی، مہاجن اور جاٹ ووٹروں کو اپنے پالے میں کرنے کی فراق میں ہے۔ چونکہ سندھی اور مالی بی جے پی کے روایتی ووٹر ہیں۔ اجمیر شمالی اسمبلی حلقہ میں مجموعی ووٹرز قریب دو لاکھ آٹھ ہزار ہیں۔ جن میں سے 19 ہزار سندھی، 18 ہزار مہاجن، 11 ہزار مالی اور تین ہزار جاٹ ووٹر ہیں۔اس کے ساتھ ہی 13 ہزار برہمن ووٹر ہیں جس پر دونوں پارٹیوں کی نظر ہے۔

کانگریس کے اجمیر شہر صدر وجے جین نے کہا کہ یہ دیونانی کے خلاف اقتدار مخالف لہر کے ساتھ ساتھ لوگ حکومت کے کام سے خوش نہیں ہیں اس لئے یہاں کے عوام نے کانگریس کے حق میں موڈ بنا لیا ہے۔

بی جے پی کے ایک ضلع عہدیدار نے کہا کہ دیونانی نے اپنے علاقے میں بہت اچھا کام کیا ہے لہذا ان کا جیتنا طے ہے، وہ ہر وقت عوام سے منسلک کاموں کے لئے دستیاب رہتے ہیں۔

قابل غور ہے کہ دیونانی نے 2003 میں 24 ہزار سے جیت درج کی تھی اور 2008 کے اسمبلی انتخابات میں دیونانی نے کانگریس کے ڈاکٹر گوپال بهیتي کو ہرایا تھا لیکن جیت کا فرق محض 700 ووٹ تھا۔ دیونانی 2013 میں 21 ہزار ووٹوں سے جیتے تھے۔ریاست میں ووٹنگ سات دسمبر کو اور ووٹوں کی گنتی 11 دسمبر کو ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Nov 2018, 1:09 PM