بی جے پی نے آئین کی دھجیاں اڑا دیں، پلیسز آف ورشپ ایکٹ کو تار تار کر دیا: ملکارجن کھڑگے

کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس آئین کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہیں، لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کو سنبھل جانے سے روکنا اسی بات کو ثابت کرتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia</p></div>

ملکارجن کھڑگے، تصویر @INCIndia

user

قومی آواز بیورو

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے لوک سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر راہل گاندھی کو سنبھل جانے سے روکے جانے کے بعد بدھ کے روز بی جے پی پر سخت حملہ کیا۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی-آر ایس ایس اپنے تخریبی ایجنڈے سے آئین کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہیں۔ اس نے پلیسز آف ورشپ ایکٹ کو تار تار کر دیا ہے۔

ملکارجن کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’بی جے پی-آر ایس ایس اپنے تخریبی ایجنڈے سے آئین کی دھجیاں اڑانے میں مصروف ہے۔ لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی کو سنبھل جانے اور متاثرہ کنبوں سے ملنے دینے سے روکنا اسی بات کو ثابت کرتا ہے۔‘‘ کانگریس صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا واحد مقصد دو طبقات میں نفرت پیدا کرنا ہے۔


اپنے پوسٹ میں کھڑگے نے واضح لفظوں میں لکھا ہے کہ ’’دو طبقات میں نفرت پیدا کرنا ہی بی جے پی-آر ایس ایس کا واحد نظریہ ہے۔ اس کے لیے انھوں نے نہ صرف آئین سے پاس پلیسز آف ورشپ ایکٹ کو تار تار کیا، بلکہ اب وہ اپنے نفرت کے بازار کی شاخوں کو ہر جگہ کھولنے پر آمادہ ہے۔‘‘ ساتھ ہی کھڑگے لکھتے ہیں کہ ’’کانگریس پارٹی خیر سگالی، امن، بھائی چارہ و محبت کی دکان کھولتی چلی جائے گی، اور تنوع میں اتحاد کے طرز پر سماج کو متحد رکھے گی۔ ہم جھکیں گے نہیں، پیچھے ہٹیں گے نہیں۔‘‘

واضح رہے کہ سنبھل تشدد کے متاثرین سے بدھ کو ملاقات کرنے جا رہے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو یوپی پولیس نے حکم امتناع نافذ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی-غازی پور سرحد پر ہی روک دیا۔ راہل گاندھی نے اسے بطور لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد اپنے خصوصی اختیارات کی خلاف ورزی قرار دیا۔ پولیس اور کانگریس کارکنان کے درمیان طویل بحث کے بعد بھی بات نہیں بننے پر راہل تقریباً دو گھنٹے بعد دہلی واپس لوٹ گئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔