مدھیہ پردیش پنچایت الیکشن میں ’او بی سی ریزرویشن‘ معاملہ پر کانگریس کے آگے جھکی بی جے پی حکومت

کانگریس تقریباً 15 ماہ اقتدار میں رہی اور پھر ڈیڑھ سال سے اقتدار سے باہر ہے، اس دوران پہلی بار ریاست میں یہ دیکھنے کو ملا کہ کانگریس نے اپنی زوردار موجودگی درج کرائی اور بی جے پی حکومت کو جھکنا پڑا۔

کمل ناتھ، تصویر یو این آئی
کمل ناتھ، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش میں ہونے والے پنچایت الیکشن میں دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی) ریزرویشن کے ایشو پر کانگریس کے مطالبہ کے آگے بی جے پی حکومت کو جھکنا پڑ گیا ہے۔ کانگریس کی کوششوں کا ہی نتیجہ ہے کہ شیوراج حکومت آپسی اتفاق سے او بی سی ریزرویشن کے مسئلہ پر سپریم کورٹ جانے کو تیار ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ کی ہدایت پر او بی سی طبقہ کے لیے محفوظ علاقوں میں پنچایت کے انتخاب ملتوی کر دیئے گئے تھے۔ کانگریس لگاتار حملہ آور تھی اور اس کے لیڈروں کی طرف سے ہائی کورٹ سے لے کر سپریم کورٹ تک ریزرویشن میں روٹیشن اور حد بندی کے معاملے میں عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ ساتھ ہی انتخابی عمل کو ملتوی کرنے کا مطالبہ بھی ہو رہا ہے۔


سپریم کورٹ نے پنچایت انتخابات کو لے کر مدھیہ پردیش سمیت دیگر ریاستوں کی عرضیوں کو جوڑ کر سماعت کی تھی اور او بی سی ریزرویشن کو بڑھائے جانے کو لے کر تلخ تبصرے کیے تھے۔ وہیں کانگریس کی دلیل یہی تھی کہ اس نے حد بندی اور ریزرویشن میں روٹیشن کو لے کر عرضیاں داخل کی ہیں، لیکن حکومت نے سپریم کورٹ میں دلیل پیش نہیں کی اس لیے او بی سی کے لیے ریزرو علاقوں کے انتخاب ملتوی ہو گئے ہیں۔

ایک طرف جہاں کانگریس نے لگاتار بی جے پی کو گھیرا تو وہیں بی جے پی نے اس حالت کے لیے کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ دوسری طرف بی جے پی کی جانب سے لگاتار یہی کہا گیا کہ اگر کانگریس عدالت نہیں جاتی تو یہ حالت ہوتی ہی نہیں۔ کانگریس کی طرف سے ریزرویشن میں روٹیشن اور حد بندی کے معاملے میں عرضی سید جعفر اور سماجی کارکن جیہ ٹھاکر نے لگائی تھی۔


دوسری طرف سپریم کورٹ نے او بی سی ریزرویشن پر ہدایت جاری کر دی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت اور ریاستی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے بعد سیاسی جنگ تیز ہو گئی تھی۔ اسمبلی میں بھی یہ معاملہ اٹھا۔ کانگریس کی طرف سے ایوان میں حزب مخالف لیڈر کمل ناتھ، اور عدالت میں وکیل وویک تنکھا نے محاذ سنبھال لیا۔ اس معاملے پر کانگریس کی لگاتار سرگرمیاں بڑھتی گئیں۔

اسمبلی میں کانگریس کے رکن اسمبلی کملیشور پٹیل او بی سی ریزرویشن پر التوا لے کر آئے اور طویل جرح کے بعد دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈر سپریم کورٹ میں جانے کے حق میں تیار نظر آئے۔ جس پر وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے صاف کہا کہ او بی سی ریزرویشن کے بغیر پنچایت کے انتخاب نہیں ہوں گے اور حکومت اس معاملے پر عدالت جائے گی۔


ریاست کی سیاست پر غور کریں تو کانگریس تقریباً 15 ماہ تک اقتدار میں رہی اور اس کے بعد ڈیڑھ سال سے اقتدار سے باہر ہے۔ اس دوران پہلی مرتبہ ریاست میں یہ دیکھنے کو ملا کہ کانگریس نے اپنی زوردار موجودگی درج کرائی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */