آبی جماؤ سے نجات دلانے میں بی جے پی حکومت کی سست روی تشویشناک: دیویندر یادو

دیویندر یادو نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’مانسون کی بارش میں دہلی ایک بار پھر ڈوبے گی، جس کا اشارہ گزشتہ 2 بارشوں میں ہوئے آبی جماؤ کے بعد مل چکا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی کو آبی جماؤ سے نجات دلانے اور نالوں سے گاد نکالنے کے عمل میں بی جے پی کی سست روی پر کانگریس ریاستی صدر نے جم کر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مانسون کی بارش میں دہلی ایک بار پھر ڈوبے گی، جس کا اشارہ گزشتہ 2 بارشوں میں ہوئے آبی جماؤ کے بعد مل چکا ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ راجدھانی میں آبی جماؤ والی جگہوں کی نشاندہی کرنے کے بعد یہ 375 سے بڑھ کر 410 ہو گئی ہے، جو کافی تشویشناک ہے۔ ان میں سے 71 انتہائی حساس جگہیں ہیں، جہاں بہت زیادہ آبی جماؤ ہوتا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ آبی جماؤ والی جگہوں میں اضافہ یہ ثابت کرتا ہے کہ گزشتہ عام آدمی پارٹی کی حکومت میں ہونے والے سانحے اور اموات سے بھی بی جے پی حکومت نے کوئی سبق نہیں لیا ہے۔ جبکہ وزیر اعلیٰ اور پی ڈبلیو ڈی وزیر پرویش ورما صرف بیان بازی کر کے دہلی کے لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کا تبصرہ کہ ’’بارش ایک قدرتی عمل ہے، ایسا نہیں ہے کہ نیچے گرم تَوا رکھا ہو جس سے پانی فوراً سوکھ جائے۔‘‘ مکمل طور پر غیر ذمہ دارانہ اور غیر معقول ہے، کیونکہ اس سے صرف بی جے پی حکومت کی مانسون کے چیلنجوں سے نمٹنے میں نااہلی ظاہر ہوتی ہے۔ کانگریس ریاستی صدر نے یہ بھی کہا کہ جب حالات بے قابو ہو جاتے ہیں تو حکومت ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے افسران کو قصوروار ٹھہرا دیتی ہے۔ جبکہ گزشتہ 100 دنوں میں حکومت نے مانسون کی پریشانیوں سے عوام کو نجات دلانے کے لیے کوئی عملی اقدام نہیں کیا۔


دیویندر یادو نے کہا کہ مانسون دہلی کے دروازے پر کھڑا ہے اور دہلی کی وزیر اعلیٰ، متعلقہ وزیر اور محکموں کے افسران آبی جماؤ نہ ہو اس پر کوئی ذمہ دارانہ بیان دینے سے قاصر ہیں۔ محکمہ موسمیات کے ذریعہ کی گئی پیش گوئی کے مطابق دہلی میں کل یعنی کہ 24 جون تک مانسون دستک دے گا جو دہلی حکومت کے لیے کسی آزمائش سے کم نہیں ہے، جس میں وہ یقیناً پھیل ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ 25 مارچ کو وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم مانسون سے پہلے دہلی کو آبی جماؤ سے نجات دلا دیں گے۔ پی ڈبلیو ڈی دہلی کہ 2140.91 کلومیٹر نالوں سے گاد نکالنے میں دوسری بار 15 جون کا وقت مقرر کرنے کے باوجود ناکام رہا۔ جبکہ محکمہ کی رپورٹ کے مطابق صرف 60.47 فیصد نالوں کی صفائی ہو سکی ہے۔ جب 24 جون سے مانسون کی بارش دہلی میں شروع ہو جائے گی ایسے میں نالوں سے گاد نکالنا ناممکن ہے۔ پی ڈبلیو ڈی کے ذریعہ 30 جون تک کی تاریخ مقرر کرنا بی جے پی حکومت کی بے عملی کو ظاہر کرتا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ پی ڈبلیو ڈی نے دہلی میونسپل کارپوریشن، دہلی جل بورڈ، میٹرو، نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور محکمہ آب پاشی کی میٹنگ بلائی۔ اس میں تمام محکمے دہلی میں آبی جماؤ کو کنٹرول کرنے میں بے بس نظر آئے اور یہ بھروسہ دلانے میں ناکام ثابت ہوئے کہ دہلی میں آبی جماؤ نہیں ہوگا۔ حکومت دہلی کے 71 حساس آبی جماؤ کے بارے میں بھی کوئی قابل اعتماد بیان نہیں دیا۔ ان حساس علاقوں میں 13 رنگ روڈ، 11 اولڈ اور نیو روہتک روڈ، 9 بیرونی رنگ روڈ، 3 مال روڈ ایکس، بھیرو مارگ، انوورت مارگ، براڑی اور نجف گڑھ شامل ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔