دہلی کو ’کوڑا سے پاک‘ بنانے والی بی جے پی حکومت کی مہم ناکام ہو گئی: دیویندر یادو
دیویندر یادو کے مطابق دہلی کے تینوں لینڈفل سائٹس کے نمٹارے سے متعلق بی جے پی کا نیا اعلان کہ دسمبر 2026 تک ان کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے گا، صرف ایک اعلان بن کر رہ جائے گا۔

نئی دہلی: کانگریس کے سینئر لیڈر اور ریاستی صدر دیویندر یادو نے مرکز کے زیر انتظام خطہ دہلی میں جگہ جگہ لگے کوڑے کے انبار پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کچرے کے ڈھیر پر بیٹھی دہلی کو صاف کرنے میں بی جے پی کی ریکھا گپتا حکومت کی خصوصی صفائی مہم بھی پیچھے رہ گئی ہے۔ اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے بی جے پی نے راجدھانی کو کچرا سے پاک بنانے والی اپنی مہم کی مدت 2 اکتوبر تک بڑھا دی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ یکم اگست کو وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا، وزراء اور اراکین پارلیمنٹ کے ذریعے شروع کی گئی صفائی مہم صرف ایک ’فوٹو سیشن‘ بن کر رہ گئی۔ بی جے پی نے دہلی کو ’کوڑا سے پاک‘ بنانے کی مہم کی تاریخ آگے بڑھا کر خود ہی اعتراف کر لیا ہے کہ وہ اس صفائی مہم میں ناکام رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن دونوں ہی جگہ حکمرانی کرنے والی بی جے پی نے دہلی کو کچرا سے پاک بنانے اور لینڈ فلز ختم کرنے کے بڑے بڑے دعوے کیے تھے، لیکن جیسے جیسے وقت گزر رہا ہے، بی جے پی کے گمراہ کن وعدوں کی حقیقت سامنے آتی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن میں صفائی ملازمین کی 62,000 آسامیاں منظور شدہ ہونے کے باوجود یہاں مستقل، کانٹریکچوئل اور عارضی ملازمین سمیت تقریباً 62,000 ملازمین کام کر رہے ہیں، پھر بھی شہر میں گندگی اور بے تحاشہ کچرے کی وجہ سے دہلی کی حالت بدتر ہو چکی ہے۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ دہلی حکومت، پی ڈبلیو ڈی اور ڈی ڈی اے کے تحت بھی ہزاروں صفائی ملازمین کام کر رہے ہیں۔
دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ کارپوریشن میں شدید بدعنوانی اور افسران کی نااہلی کی وجہ سے دہلی کو کچرے اور گندگی سے کوئی راحت نہیں مل رہی، حالانکہ ہر ماہ کروڑوں روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔ دیویندر یادو یہ بھی کہتے ہیں کہ دہلی کی غیر مجاز کالونیوں، بحالی کالونیوں، جھگی جھونپڑی کلسٹرس اور دیہاتوں میں صفائی کی صورتحال نہایت خراب ہے۔ جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، کالونیوں کے باہر اہم سڑکوں پر کچرے کے انبار ہیں۔ کالونیوں، بازاروں، صنعتی علاقوں، اسکولوں، کالجوں، عوامی بیت الخلاؤں اور دیگر عوامی مقامات پر صفائی کا کوئی انتظام موجود نہیں۔ دہلی حکومت اور میونسپل کارپوریشن نہ صرف صفائی بلکہ کچرا اٹھانے میں بھی پوری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ کارپوریشن، جس کی ذمہ داری ہے کہ شہر کو صاف ستھرا رکھے، اس میں حکمرانی کرنے والی بی جے پی مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔
دیویندر یادو کے مطابق دہلی کے تینوں لینڈفل سائٹس (بھلسوا، غازی پور اور اوکھلا) کے نمٹارے سے متعلق بی جے پی کا نیا اعلان کہ دسمبر 2026 تک ان کو مکمل طور پر ہٹا دیا جائے گا، صرف ایک اعلان بن کر رہ جائے گا، کیونکہ گزشتہ 15 برسوں میں کارپوریشن پر قابض رہنے کے باوجود بی جے پی نے کچرے کے پہاڑوں کے خاتمے کے لیے کچھ بھی نہیں کیا، بلکہ صرف بدعنوانی کو فروغ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب نریلا، غازی پور، اوکھلا اور تہکھنڈ میں ’ویسٹ ٹو انرجی پلانٹس‘ شروع ہی نہیں کیے گئے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ لینڈفل سائٹس کو وقت پر ختم کیا جا سکے؟ یہ سب ایک سیاسی سازش ہے، جس میں کچھ نہ کر کے صرف اعلان کر کے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا عوام میں کام کرنے کا پیغام پھیلا رہی ہیں، حالانکہ زمینی سطح پر کوئی کام نہیں ہو رہا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔