’بی جے پی حکومت کو معافی مانگنی چاہیے‘، مہاکمبھ بھگدڑ کو معمولی بتانے والے وزیر سنجے نشاد پر کانگریس کا حملہ
کانگریس نے کہا کہ ’’کہیں کوئی افسر کہہ رہا ہے کوئی بھگدڑ نہیں ہوئی، کہیں کوئی وزیر کہہ رہا ہے کہ یہ تو چھوٹا موٹا واقعہ ہے۔ انھیں شرم آنی چاہیے۔‘‘

مہاکمبھ میں بھگدڑ کے بعد کا منظر، ویڈیو گریب
اتر پردیش کے پریاگ راج میں ’مہاکمبھ‘ جاری ہے، لیکن منگل کی دیر شب پیش آئے بھگدڑ واقعہ نے کئی لوگوں کو غمگین کر دیا ہے۔ کئی سیاسی و سماجی لیڈران نے مہاکمبھ بھگدڑ واقعہ پر افسوس ظاہر کیا ہے اور یوپی انتظامیہ کو اس کے لیے ذمہ دار بھی ٹھہرایا ہے۔ اس درمیان یوپی حکومت میں وزیر سنجے نشاد نے ایک ایسا بیان دے دیا ہے جس پر کانگریس حملہ آور نظر آ رہی ہے۔ انھوں نے بھگدڑ کو ’چھوٹا واقعہ‘ بتا دیا، جس کی کانگریس نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ’’مہاکمبھ میں ہوا حادثہ ’چھوٹا واقعہ‘ نہیں ہے۔ بی جے پی حکومت کو معافی مانگنی چاہیے۔‘‘
کانگریس نے یہ تبصرہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ کے اپنے آفیشیل ہینڈل پر کیا ہے۔ ساتھ ہی ایک ویڈیو بھی ڈالی ہے جس میں سنجے نشاد کہتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں کہ ’’جہاں اتنا بڑا انتظام اور اتنی بڑی بھیڑ ہوتی ہے تو چھوٹا موٹا کہیں کوئی واقعہ ہو جاتا ہے۔‘‘ اس بیان کو دکھانے کے بعد کانگریس نے حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مہاکمبھ جیسے بڑے انعقاد میں چھوٹے موٹے واقعات ہو جاتے ہیں... یہ کہنا ہے یوپی حکومت کے وزیر سنجے نشاد کا۔ آج کمبھ میں بی جے پی حکومت کی بدانتظامی کی وجہ سے کئی لوگوں کی جان چلی گئی۔ لیکن اتنے بڑے حادثے کو معمولی بتا کر بی جے پی حکومت کے وزیر زخم پر نمک چھڑک رہے ہیں۔ وہ حکومت کی ناکامی چھپانے میں لگے ہیں۔‘‘
کانگریس نے بھگدڑ واقعہ پر اپنا افسوس ظاہر کرتے ہوئے ویڈیو میں یہ بھی کہا کہ ’’ایک تو اس حادثے میں 30 لوگوں نے اپنی جان گنوا دی۔ کتنے ہی زخمی ہیں، کتنے ہی اپنے گھر والوں سے بچھڑ گئے ہیں۔ اوپر سے سارا نظام اس حادثہ کو مسترد کرنے میں مصروف ہے۔‘‘ پارٹی نے مزید کہا کہ ’’کہیں کوئی افسر کہہ رہا ہے کوئی بھگدڑ نہیں ہوئی، کہیں کوئی وزیر کہہ رہا ہے کہ یہ تو چھوٹا موٹا واقعہ ہے۔ انھیں شرم آنی چاہیے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔