’بی جے پی حکومت آلودگی کو کم کرنے کی جگہ ڈاٹا کو بدلنے کی کوشش کر رہی‘، کانگریس کا سنگین الزام

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کو اگر بہتر بنانا ہے تو سبز احاطہ کو بڑھانا ہوگا، لیکن افسوس کہ بی جے پی حکومت نے درختوں کو کاٹنے کی اجازت دینے کا کام سب سے پہلے کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دہلی میں بڑھتی فضائی آلودگی نے عوام کو بے حال کر دیا ہے۔ مستقل اے کیو آئی 400 کے پار درج کی جا رہی ہے۔ اس معاملے میں دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے آج ایک پریس کانفرنس میں بی جے پی حکومت پر سنگین الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت آلودگی کم کرنے کی جگہ ڈاٹا کو بدلنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ’’دہلی نے قبل میں دنیا کی سب سے زیادہ سبزہ زار راجدھانی کی شکل میں اپنی پہچان بنائی تھی، لیکن آج حالات یہ ہیں کہ اے کیو آئی لگاتار 400 کے پار بنا ہوا ہے۔ بی جے پی حکومت آلودگی کو کم کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، بس ڈاٹا کو بدلنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جمنا کی صفائی کے حالات ہمارے سامنے ہیں، جس میں وی آئی پی لوگوں کے لیے الگ گھاٹ بنائے گئے اور عوام کے لیے گندے گھاٹ چھوڑ دیے گئے۔‘‘


دہلی کانگریس صدر نے میڈیا کے سامنے کچھ اعداد و شمار بھی سامنے رکھے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آئی ایچ ایم ای ڈاٹا کے مطابق دہلی میں ہر سال 17188 اموات آلودگی کے سبب ہوتی ہیں۔ دہلی کو اگر بہتر بنانا ہے تو سبز احاطہ بڑھانا ہوگا، لیکن افسوس کہ بی جے پی حکومت نے درختوں کو کاٹنے کی اجازت دینے کا کام سب سے پہلے کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت نے صحت کے لیے بہتر انفراسٹرکچر بنایا، لیکن ہماری سرکاری ڈسپنسری کو پہلے عآپ کی حکومت نے ’محلہ کلینک‘ نام دے دیا، اور اب بی جے پی حکومت نے اس کا نام بدل کر ’آروگیہ مندر‘ کر دیا ہے۔

اس پریس کانفرنس میں دہلی کانگریس انچارج قاضی نظام الدین نے بھی اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایک وقت تھا جب دہلی میں کانگریس کی حکومت تھی اور لوگ بہتر روزگار کے لیے دہلی آتے تھے۔ کچھ دنوں پہلے یوتھ کانگریس نے تالکٹورہ اسٹیڈیم میں ایک کیمپ لگایا تھا، جس میں کارپوریٹس اور بے روزگاروں کے درمیان بات چیت کرائی گئی۔ وہاں کافی تعداد میں بے روزگار نوجوان پہنچے۔ ایسے میں عآپ سمجھ سکتے ہیں کہ جس دہلی میں لوگ روزگار کی تلاش میں آتے تھے، وہاں بے روزگاری کس حد تک بڑھ گئی ہے۔ یہ دہلی حکومت کی ناکامی کا مظہر ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’جب کسی لیڈر پر ذمہ داری آتی ہے، وہ اتنا ہی سنجیدہ ہو جاتا ہے، لیکن دہلی میں برعکس ہو رہا ہے۔ جب دہلی کی وزیر اعلیٰ سے سوال کیے جاتے ہیں تو وہ بے حد غیر ذمہ دارانہ طریقے سے جواب دیتی ہیں۔‘‘ انھوں نے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ قاضی نظام الدین نے کہا کہ ’’اروند کیجریوال نے الگ طرح کی سیاست کا وعدہ عوام سے کیا تھا، لیکن حقیقت کچھ اور ہی نکلی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔