منی پور کی بی جے پی حکومت پر مصیبت کے بادل، ساتھیوں نے چھوڑا ساتھ

2017 کے انتخاب میں 28 ایم ایل اے کے ساتھ کانگریس نمبر 1 پارٹی بن کر ابھری تھی جبکہ بی جے پی کے پاس 21 ایم ایل اے تھے۔ لیکن بعد میں بی جے پی نے سبھی غیر کانگریسی ایم ایل اے سے مل کر حکومت بنا لی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ایک حیرت انگیز الٹ پھیر کے تحت منی پور کی بی جے پی حکومت کے سامنے مصیبتوں کا پہاڑ کھڑا ہو گیا ہے۔ پارٹی کے تین اراکین اسمبلی نے بدھ کے روز استعفیٰ دیتے ہوئے جہاں کانگریس کا دامن تھام لیا، وہیں حلیف پارٹیوں اور آزاد اراکین اسمبلی سمیت کل 6 دیگر اراکین اسمبلی نے بھی حکومت سے حمایت واپس لے لی ہے۔ راجیہ سبھا کی ایک سیٹ کے لیے 19 جون کو انتخاب سے پہلے بی جے پی حکومت سے کل 9 اراکین اسمبلی کے الگ ہونے سے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ مشکل میں پڑ گئے ہیں۔

منی پور میں بی جے پی کی حلیف نیشنل پیپلز پارٹی (این پی پی) نے بی جے پی سے حمایت واپس لے لی ہے۔ حکومت میں شامل این پی پی کے تینوں وزراء کے استعفیٰ دینے کے ساتھ پارٹی کے سبھی چار اراکین اسمبلی نے حکومت کا ساتھ چھوڑ دیا ہے۔ اسی طرح ترنمول کے ایک اور ایک آزاد رکن اسمبلی نے بھی حمایت واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔ اس طرح کل 9 اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی حکومت کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔


منی پور کی 60 رکنی اسمبلی میں اس وقت کل 59 اراکین اسمبلی ہیں۔ دراصل کانگریس سے بی جے پی میں جانے پر شیام کمار سنگھ نامی ایک رکن اسمبلی نااہل ہو چکے ہیں۔ بی جے پی کے تین اراکین اسمبلی کے جڑنے کے بعد کانگریس کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس اب 24 اراکین اسمبلی ہو گئے ہیں۔

واضح رہے کہ 2017 الیکشن کے بعد منی پور میں سہ رخی اسمبلی کی حالت بن گئی تھی۔ 28 اراکین اسمبلی کے ساتھ کانگریس نمبر وَن پارٹی بن کر ابھری تھی جب کہ بی جے پی کے پاس 21 اراکین اسمبلی تھے۔ لیکن بعد میں بی جے پی نے سبھی غیر کانگریسی اراکین اسمبلی کو اپنے ساتھ لے کر حکومت بنانے میں کامیابی حاصل کر لی تھی۔ بی جے پی نے ناگا پیپلز فرنٹ کے 4، این سی پی کے 4، ٹی ایم سی کے 1 اور ایل جے پی کے 1 اور ایک آزاد رکن اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ بعد ازاں گورنر نے بی جے پی کو حکومت بنانے کے لیے مدعو کیا تھا اور بی جے پی سے این بیرین سنگھ وزیر اعلیٰ بنے تھے۔


حالانکہ بعد میں 7 کانگریس اراکین نے پارٹی بدلتے ہوئے بی جے پی کا دامن تھام لیا تھا جس سے این ڈی اے کو 40 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہو گئی تھی۔ لیکن اب بی جے پی حکومت سے 9 اراکین اسمبلی نے حمایت واپس لے لیا ہے۔ گویا کہ بی جے پی حکومت کے لیے مشکلیں کھڑی ہو گئی ہیں۔ اس درمیان ریاست کی مزید ایک راجیہ سبھا سیٹ کے لیے 19 جون کو الیکشن ہونا ہے۔ اس الیکشن میں بھی کچھ حیرت انگیز ہوتا ہوا محسوس ہو آ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */