’بی جے پی حکومت عصمت دری کے ملزم چنمیانند کو تحفظ فراہم کر رہی ہے‘

پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی حکومت اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں عصمت دری کی متاثرہ لڑکی کو کٹہرے میں کھڑا کر رہی ہے اور عصمت دری کے ملزم اور پارٹی کے لیڈر چنميانند کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں عصمت دری کی متاثرہ لڑکی کو کٹہرے میں کھڑا کر رہی ہے اور عصمت دری کے ملزم اور پارٹی کے لیڈر چنميانند کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ بی جے پی حکومت عصمت دری کے ملزم کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں ہی اس کی دو تازہ ترین مثال دیکھنے کو ملی ہے جس میں پہلا معاملہ ریاست کے اناؤ شہر کا ہے جہاں عصمت دری کے ملزم رکن اسمبلی کو بچانے کے لئے بی جے پی حکومت شروع سے کوشش کرتی آرہی ہے۔ اسی طرح کا دوسرا معاملہ ریاست کے شاہجہاں پور کا سامنے آیا ہے جہاں بی جے پی حکومت اپنے لیڈر سوامی چنمیانند کو بچانے کے لئے ہر طرح کی کوششیں کر رہی ہے۔


پرینکا نے ٹوئٹ کیا ’’اناؤ عصمت دری معاملے میں بی جے پی حکومت اور پولس کی لاپرواہی اور ملزم کو تحفظ دیئے جانے کا معاملہ سب کے سامنے ہے۔ اب بی جے پی حکومت اور اتر پردیش پولس شاہجہاں پور معاملے میں وہی دہرا رہی ہے۔ متاثرہ خوف میں مبتلا ہے لیکن بی جے پی حکومت پتہ نہیں کس چیز کا انتظار کر رہی ہے۔‘‘


بعد میں کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پارٹی کے ترجمان شرمشٹھا مکھرجی اور سپریا شريناٹے نے پریس کانفرنس میں کہا کہ شاہجہاں پور معاملے میں ریاستی حکومت دوہرا معیار اپنا رہی ہے۔ متاثرہ لڑکی کی بات نہیں سنی جا رہی ہے اور اسے کٹہرے میں کھڑا کرکے اس سے 11 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی اور جن پر وہ عصمت دری کا الزام لگا رہی ہے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ وہ متاثرہ کے ساتھ کھڑی ہے یا جن پر وہ الزام لگا رہی ہے ان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس پولس افسر کو معاملے کی جانچ کا کام سونپا گیا ہے اس کا کام پہلے سے مشتبہ رہا ہے اور اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔


کانگریس ترجمان نے الزام لگایا کہ خواتین کی حفاظت کے سلسلے میں بی جے پی جو کہتی ہے وہ نہیں کرتی ہے۔ مرکز اور ریاستوں کی بی جے پی حکومتوں کا رویہ خواتین کی حفاظت کے سلسلے میں کافی مایوس کن ہے۔ بہار، اتر پردیش جہاں بھی دیکھو لڑکیوں کے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا ہے اور ہر جگہ خوف کا ماحول ہے۔ ملک کی بیٹیاں خوف میں مبتلا ہیں اور اسی خوف کے ماحول میں گھروں سے باہر نکل رہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ خواتین کے ساتھ جو جرائم ہو رہے ہیں وہ سامنے نہیں آ رہے ہیں اور مزید یہ کہ عصمت دری کے 99 فیصد معاملوں کو دبا دیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ متاثرہ سامنے آنے کی ہمت کرتی ہے لیکن چنمیانند جیسے بااثر لوگوں کے خلاف معاملات کو دبا دیا جاتا ہے۔


'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' کے نعرے کو انہوں نے کھوکھلا بتایا اور کہا کہ اس کے لئے15 ۔ 2014 میں 928 کروڑ روپے کا فنڈ مختص کیا گیا تھا لیکن اس کا زیادہ تر حصہ اشتہار میں چلا گیا اور محض 19 فیصد ہی ریاستوں اور اضلاع تک پہنچا ہے ۔اشتہارات میں حکومت کی تعریف ہوتی ہے لیکن کسی اشتہار میں خواتین کے خلاف جرائم نہ کرنے کے سلسلے میں بیداری والی باتیں نہیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان مسائل کے سلسلے میں کچھ نہیں کہتی اور اس کے وزیر اس طرح کے جرائم کے معاملات میں خاموش رہتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ دوسرے سارے موضوعات پر انٹرویو دیں گے لیکن اس معاملے میں خاموش رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین میں جو خوف کا ماحول ہے اسے دور کرنے کے لئے نریندر مودی کو خاموشی توڑنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Sep 2019, 8:10 PM